ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / مرکزی حکومت کی سازش کے خلاف متحد ہونے تملناڈو کے وزیر اعلیٰ اسٹالن نے کی غیر بی جے پی ریاستوں سے اپیل

مرکزی حکومت کی سازش کے خلاف متحد ہونے تملناڈو کے وزیر اعلیٰ اسٹالن نے کی غیر بی جے پی ریاستوں سے اپیل

Mon, 19 May 2025 12:43:54    S O News

چینئی، 19 مئی (ایس او نیوز): مرکزی حکومت کی مبینہ سازش کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے غیر بی جے پی حکمران ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو ایک مراسلہ روانہ کیا ہے۔ اس خط میں اسٹالن نے زور دیا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے مشورے پر صدر جمہوریہ کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کردہ سوالنامہ دراصل وفاقی ڈھانچے اور آئین ہند کے خلاف ایک چال ہے، جس کے خلاف غیر بی جے پی ریاستوں کو متحد ہوکر قانونی جدوجہد کرنی چاہیے۔

ذرائع کے مطابق، وزیر اعلیٰ اسٹالن نے کیرالہ، کرناٹک، پنجاب، مغربی بنگال، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، تلنگانہ، اور جموں و کشمیر جیسے غیر بی جے پی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے: "مجھے امید ہے کہ آپ اس نہایت اہم آئینی معاملے پر فوری مداخلت کریں گے اور عدالت عظمیٰ میں جاری قانونی کارروائی میں ہمارا ساتھ دیں گے۔"

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں تمل ناڈو حکومت اور گورنر آر این روی کے درمیان ریاستی اسمبلی سے منظور شدہ بلوں کو منظوری میں تاخیر کے مسئلے پر تنازعہ شدت اختیار کر چکا ہے۔ اس معاملے پر سپریم کورٹ میں تمل ناڈو حکومت کی طرف سے دائر عرضداشت پر سماعت کے دوران عدالت نے گورنروں کو بلوں کی منظوری کے لیے مقررہ وقت میں فیصلہ دینے کی ہدایت دی تھی۔

اس عدالتی فیصلے کے بعد، 13 مئی کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے آئین کے آرٹیکل 143 کے تحت سپریم کورٹ سے مشاورتی رائے طلب کرتے ہوئے 14 سوالات پر مشتمل ایک سوالنامہ عدالت عظمیٰ میں داخل کیا۔ اگرچہ ان سوالات میں کسی ریاست یا فیصلے کا نام براہ راست نہیں لیا گیا، لیکن اسٹالن کا کہنا ہے کہ یہ اقدام دراصل سپریم کورٹ کے اُس فیصلے کو غیر مؤثر کرنے کی کوشش ہے جو تمل ناڈو کے گورنر سے متعلق تھا۔

وزیر اعلیٰ اسٹالن نے اپنے مراسلے میں یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ صدر جمہوریہ کو یہ سوالنامہ داخل کرنے کا مشورہ مرکزی حکومت نے دیا ہے، اور یہ اقدام بی جے پی کی بدنیتی اور وفاقی ڈھانچے کو کمزور کرنے کی سازش کا ایک حصہ ہے۔


Share: