نئی دہلی، 25/مئی (ایس او نیوز/ایجنسی) وزیر اعظم نریندر مودی نے دہلی میں نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل کے دسویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ترقی یافتہ بھارت" کا خواب تبھی پورا ہوگا جب مرکز اور ریاستوں کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہر شہری ترقی چاہتا ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اس سمت میں مل کر مضبوط قدم بڑھائیں۔ مودی نے کہا، ’’اگر مرکز اور تمام ریاستیں متحد ہو کر ٹیم انڈیا کے جذبے کے ساتھ کام کریں تو کوئی بھی مقصد حاصل کرنا مشکل نہیں۔‘‘
وزیر اعظم نے کہا کہ’’ہندوستان تب ہی ترقی کرے گا جب ہر ریاست ترقی کرے گی۔ یہ ملک کے ۱۴۰؍ کروڑ شہریوں کی خواہش ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں ہر ریاست، ہر شہر،ہر نگر پالیکا اور ہر گاؤں کو ترقی یافتہ بنانے کا ہدف طے کرنا ہوگا۔ ان خطوط پر کام کریں تو ترقی یافتہ ہندوستان کا ہدف حاصل کرنےکیلئے ہمیں ۲۰۴۷ء تک انتظار نہیں کرنا پڑےگا۔‘‘ سیاحت کے شعبہ کی ترقی کے فوائد پر زور دیتےہوئے وزیراعظم نے ہر ریاست میں عالمی معیار کا کم از کم ایک سیاحتی مرکز کے قیام پر زوردیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کو چاہئے کہ وہ ہر ریاست میں کم از کم ایک سیاحتی مقام کو عالمی معیار کے مطابق تیار کریں اور تمام سہولیات اور بنیادی ڈھانچہ فراہم کریں۔ وزیراعظم کے مطابق یہ آس پاس کے علاقوں کی بیھ ترقی دینے کا باعث بنے گی۔
نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل کے ۱۰؍ اجلاس کا کلیدی موضوع ’’ترقی یافتہ ہندوستان کیلئے ترقی یافتہ ریاستیں ۲۰۴۷ء‘‘ ہے۔ دارالحکومت دہلی کے ’’بھارت منڈپم ‘‘میں منعقدہ اس میٹنگ میں ہندوستان کو۲۰۴۷ء تک ترقی یافتہ ملک بنانے کیلئے ریاستوں کی ترقی پر خصوصی بات چیت کی گئی اور وزیراعظم نے ہدف حاصل کرنے کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیراعظم نےوزرائے اعلیٰ سے خطاب کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ ’’ہندوستان تیزی سے شہری بن رہا ہے۔ ہمیں مستقبل کے لیے تیار شہروں کے لیے کام کرنا چاہیے۔ ترقی، اختراع اور پائیداری ہمارے شہروں کی ترقی کا انجن ہونا چاہیے۔‘‘ معیشت میں خواتین کے رول کو بڑھانے پر زور دیتے ہوئے، مودی نے کہاکہ’’ہمیں خواتین کو افرادی قوت میں شامل کرنے کیلئے کام کرنا چاہیے۔ ‘‘
میٹنگ میں ریاستوںکے وزرائے اعلیٰ اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کےلیفٹیننٹ گورنرس کے ساتھ مرکزی وزراء اور نیتی آیوگ کے ذمہ دار شریک رہے تاہم مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی ، کیرالا کے وزیراعلیٰ پنارئی وجین اورکرناٹک کے وزیراعلیٰ سدارمیا میٹنگ میں شریک نہیں تھے۔ سدارمیانے اس کیلئے اپنے پہلے سے طے شدہ پروگراموں کا حوالہ دیا ہے جبکہ وجین نے اپنے وزیرمالیات کو بھیجنے کافیصلہ کیا ہے۔ ممتا بنرجی کی غیر حاضری کے تعلق سے ریاستی حکومت نے کوئی وضاحت نہیں کی کہ اس کی وجہ کیا ہے۔