منگلورو 5؍اکتوبر (ایس او نیوز)الال پولیس اسٹیشن کے حدود میں موکاچیری کے پاس مسجد میں نماز ادا کرکے باہر نکلتے وقت چند نامعلوم نقاب پوشوں کے حملے میں ایک نوجوان کی موت واقع ہوگئی جبکہ دوسرے کوزخمی حالت میں اسپتال میں داخل کیا گیا ۔مقامی افراد کا کہنا ہے کہ جرائم پیشہ گروہ کی طرف سے یہ پرانی دشمنی کا بدلہ چکانے کی واردات ہے۔
تلوار بردارنقاب پوشوں کے حملے میں ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت زبیر(۳۹) کی حیثیت سے کی گئی ہے جو ایک مچھلی کے مِل میں الیکٹریشین کے طور پر ملازمت کرتا تھااور وہ کسی بھی تنظیم یا گروہ سے وابستہ نہیں تھا۔ جبکہ زخمی ہونے والے کی شناخت الیاس کی حیثیت سے کی گئی ہے جو زبیر کا دوست تھا ا
موصولہ اطلاع کے مطابق زبیر مسجد سے باہر نکل رہا تھا کہ کچھ بائک پرسوار چار پانچ لوگوں کے ایک گروہ نے تلواروں سے زُبیر پر حملہ کردیا، قریب میں موجود الیاس نے اُسے بچانے کی کوشش کی تو اُس پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی گئی اور حملہ آور فوری طور پر فرار ہوگئے۔ زُبیر کو بچانے کی کوشش میں الیاس کے ہاتھوں اور پیروں پر بھی تلواروں کے زخم لگے ہیں ۔ دونوں کو مقامی لوگوں نے فوری طور پر توکوٹّو اسپتال لے گئے، جہاں سے ابتدائی طبی امداد کے بعد زُبیر کو کافی زیادہ چوٹیں آنے کی وجہ سے مینگلور لے جانے کی صلاح دی گئی، زُبیر کو مینگلور لے جایا جارہا تھا کہ اُس نے راستے میں ہی دم توڑ دیا۔
بتایا گیا ہے کہ کچھ عرصے پہلے ایک مقامی جرائم پیشہ سرغنہ کے خلاف پولیس میں کسی نے شکایت درج کروائی تھی۔اس سرغنہ کو شبہ تھا کہ یہ کام زبیر نے کیا ہے ، جس کی وجہ سے وہ اس کا دشمن ہوگیا تھا۔ مقامی لوگوں کی مداخلت سے اس مسئلے کو حل کردیا گیا تھا، مگر اب لوگوں کا گمان ہے کہ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث اسی گروہ کے کچھ غنڈوں نے زبیر کا کام تمام کردیا ہوگا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی مینگلور پولس کمشنر سمیت پولس کے دیگر اعلیٰ حکام بھی جائے وقوع پر پہنچ گئے اور چھان بین شروع کردی۔ بتایا گیا ہے کہبے رحمی سے قتل کی یہ واردات مسجد کے گیٹ پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوگئی ہے۔ الال پولیس نے کیس درج کرلیا ہے، چھان بین جاری ہے۔