بیندور میں بچے کے اغوا کی افواہ پرپولیس کی کارروائی ; مرڈیشور میں کار ملنے پر حقیقت سامنے آئی
کنداپور 22/جنوری (ایس او نیوز)ایک بچے کو کار میں بٹھاکر لے جانے کا منظر کچھ اسکولی طلبہ نے دیکھا اور پولیس کو اطلاع دی کہ کوئی بچے کوکار میں اغوا کرکے لے گیا ہے۔ پولیس نے فوری کارروائی اور پھر جب مذکورہ کار مرڈیشور میں ہاتھ لگی تو ساری حقیقت سامنے آئی۔
ہو ا یہ تھا کہ کنداپور مرونتے کے قریب اسکول جانے والے کچھ طلبہ نے دیکھا کہ ایک بارہ سال کے لڑکے کو ماروتی اومنی میں بٹھاکر تیزرفتاری سے ہائی وے کی طرف لے جایا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بات ایک رکشہ ڈرائیور کو بتائی۔اور کار کا رجسٹریشن نمبر بھی بتایا۔ رکشہ ڈرائیور نے فوراً اس کی اطلاع گنگولی پولیس اسٹیشن کودی۔ گنگولی کے ایس آئی سوبنّا، بیندور سرکل انسپکٹرراگھو پڈیل، کنداپور ڈی وائی ایس پی پروین نائک اور دیگر پولیس اہلکاروں نے جائے واردات پرپہنچ کر معائنہ کیا۔آٹو ڈرائیور اور عینی شاہد طلبہ سے معلومات حاصل کیں۔ پھر وہاں کے قریبی اسکول میں جاکر کسی طالب علم کے غیر حاضر ہونے کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔اور اسی دوران مشکوک کار مرڈیشور میں پائے جانے کی خبر ملی تو یہ اغوا کی کہانی صرف افواہ اور غلط فہمی ثابت ہوئی۔
دراصل مرونتے کے سادھنا روڈ پر جہاں یہ واقعہ پیش آیاتھا، وہاں ایک خاتون ٹیچر کے گھر ایک دن پہلے کچھ مہمان آئے ہوئے تھے۔ دوسرے دن صبح واپسی کے وقت وہ عجلت میں تھے، اس لئے کچھ لوگ کار میں داخل ہونے کے بعد باہر کھڑے ہوئے لڑکے کو انہوں نے کھینچ کر اندر بٹھا لیا۔اور پھر کار بڑی تیزی سے آگے نکل گئی۔ اس منظر کو دیکھ کر اسکولی طلبہ کو شک ہوا کہ کچھ لوگوں نے لڑکے کو کار میں اغوا کر لیا ہے۔بچوں کی اس اطلاع پر پولیس نے ہائی وے پر کاروں کی تلاشی شروع کردی تو مرونتے سے نکلنے والی کار مرڈیشور میں پولیس کے ہاتھ لگی جس کے اندر ایک فیملی سفر کررہی تھی جو مرونتے میں اپنی رشتہ دار ٹیچر کے گھر رات گزار کر واپس لوٹ رہی تھی۔اس طرح ایک سنسنی خیز خبر کا مضحکہ خیز انجام سامنے آیا۔