پتور: عوامی احتجاج میں شیرڈی گھاٹ پر بھاری ٹریفک کی اجازت دینے کا مطالبہ
پتور23؍ستمبر (ایس او نیوز) شیرڈی گھاٹ کو حفاظتی نقطۂ نظر سے بھاری ٹریفک کے لئے بند کیا گیا تھا اس پابندی کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ’ملیناڈو جناہیتھا رکھشنا ویدیکے‘ کے بینر تلے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔
احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ شیرڈی گھاٹ کو 9مہینے پہلے بھاری ٹریفک کے لئے بندکردیاگیا تھااور اس کے بعد کسی نہ کسی وجہ سے یہاں پر ٹریفک روک دی جاتی رہی ہے۔ بھاری بارش کی وجہ سے جنوبی کینرا میں چٹانیں ڈھلنے کے جو واقعات پیش آئے تھے اور ٹریفک میں خلل ہواتھااس مسئلے کو حل کردیاگیا ہے ۔ لیکن سکلیشپور کے حدود میں سڑک کو جو نقصان پہنچا ہے اسے اب تک درست نہیں کیاگیا ہے اور اسی حالت میں صرف چھوٹی گاڑیوں کو وہاں سے گزرنے کی اجازت دی گئی ہے جس سے تعلیمی، اقتصادی اور سماجی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوگئی ہیں۔اس لئے فوری طور پرپابندی ہٹاتے ہوئے شیرڈی گھاٹ پر بسوں اور چھ چکروں والی ٹرکس کو گزرنے کی اجازت دی جائے۔
مظاہرین جب ٹریفک جام کرنے لگے توکوشش کی تو پولیس نے مداخلت کی اور انہیں اس حرکت سے باز رکھنے کی کوشش کی۔اس موقع پر احتجاجیوں نے اصرار کیا کہ نیشنل ہائی وے اتھاریٹی کے ذمہ داران خود آکر بتائیں کہ شیرڈی گھاٹ پر لگی اس طویل پابندی کی وجوہات کیا ہیں۔اپن انگڈی کے سرکل انسپکٹر نے ہائی وے افسران سے رابطہ قائم تو کیا تو محکمہ ہائی وے کے افسر ننجپا اور انجینئر سی وی ریڈی نے موقع پر پہنچ کر احتجاجیوں کو پابندی کے اسباب بتاتے ہوئے مطمئن کیا اور یقین دلایا کہ اس سلسلے میں وہ دونوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو اپنی رپورٹ پیش کریں گے اور والوو بسوں اور چھ چکروں والی موٹر گاڑیوں کو بھی اب گھاٹ پر سے گزرنے کی اجازت دئے جانے کی سفارش کریں گے۔ہائی وے افسران کی یقین دہانی کے بعد احتجاجی مظاہرہ ختم کیا گیا۔