منڈیامیں ٹیچر کی ہراسانی سے تنگ آکر 14سالہ طالبہ نے کی خودکشی
منگلورو 26؍جنوری (ایس او نیوز)منڈیا ضلع کے کے آر پیٹے نوودیااقلیتی رہائشی اسکول کی ایک طالبہ نے مبینہ طور پر اسکول کے انگلش ٹیچر کی ہراسانیوں سے تنگ آکر خودکشی کرلی ہے۔
موصولہ تفصیلات کے مطابق پھانسی لگاکر خود کشی کرنے والی لڑکی کا نام زیب النساء(14سال) ہے جوشیموگہ کے محمد ابراہیم کی دختر ہے ۔یہ خاندان فی الحال جنوبی کینرا کے اپن انگڈی میں قیام پذیرہے۔ ہلاک ہونے والی طالبہ کے والدین کی طرف سے کے آر پیٹے ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی شکایت کے مطابق اسکول کا انگلش ٹیچر این ایس روی گزشتہ تین مہینوں سے اکثر زیب النساء کو سزائیں دیتا اور ہراساں کیا کرتا تھا۔جس کے بارے میں طالبہ نے اپنے والدین کو بتایا تھا اور اسکول سے نکال لے جانے کا اصرار کیا کرتی تھی۔
زیب النساء کی والدہ زبیدہ کا کہنا ہے کہ خودکشی سے ایک گھنٹے قبل یعنی شام کوساڑھے چاربجے زیب النساء نے انہیں فون کرکے بتایا تھا کہ آج بھی روی نے اسے سخت سزا دینے کے علاوہ سب کے سامنے بہت ذلیل کیا ہے ، کیونکہ وہ ٹھیک طریقے سے یوم جمہوریہ کے مارچ پاسٹ کی ریہرسل کرنہیں پائی تھی۔ مبینہ طور پر مذکورہ ٹیچر نے اس کے سر کے بال پکڑ کر گھسیٹا تھا۔ وہ ذہنی طور پر بہت ہی پریشان تھی۔ گھر والوں نے اس کو یقین دلایا تھا کہ جلد ہی وہ اسکول پہنچ کر اسے گھر واپس لے آئیں گے ، لیکن شام ساڑھے پانچ بجے اسی اسکول کی ایک لڑکی نے گھر والو ں کو فون کرکے خبر دی کہ زیب النساء کی حالت بہت تشویشناک ہے ۔ اس بارے میں تحقیق کرنے کے لئے اسکول سے فون پر رابطہ قائم کیا گیا تو وہاں سے انہیں کوئی جواب نہیں ملا۔اور جب گھر والے آدھی رات کو اسکول پہنچے تو زیب النساء کی لاش ان کے سامنے تھی۔
زبیدہ کے مطابق اسکول کا ٹیچر روی ہی ان کی بیٹی زیب النساء کا قاتل ہے۔ کیونکہ اسی کی طرف سے کی جانے والی ہراسانیوں سے تنگ آکر ان کی بچی نے جان دیدی ہے۔ان کے بیان کے مطابق زیب النساء اکثر کہا کرتی تھی کہ روی ٹیچر اس کو نشانہ بناکر اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بھی اول فول بکا کرتاہے اور بھری کلاس میں اس کا مضحکہ اور تمسخر اڑایا کرتاہے ۔جو اس کے لئے ناقابل برداشت ہوگیاہے۔اس کے علاوہ پھانسی لگانے کے بعد پولیس یا طالبہ کے گھر والوں کو اطلاع دئے بغیر ٹیچر روی نے موٹر بائک پر اسے اسپتال پہنچایا تھا۔لہٰذا طالبہ کے والدین اور رشتے داروں نے احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی پوری طرح تفتیش ہو اور خاطی ٹیچر کو سخت سے سخت سزادی جائے۔سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی میسورو یونٹ کے اراکین نے بھی احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے قصوروار ٹیچر کو قانونی سزادلوانے اور مہلوک طالبہ کے والدین کو ہرجانہ اداکرنے کا مطالبہ کیا۔
پتہ چلا ہے کہ منڈیا کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے جائے واردات پہنچ کو معائنہ کیااور ماتحت افسران کو تحقیقات کے لئے ضروری ہدایات دیں۔اس کے علاوہ طالبہ کی خودکشی کاسبب کہلانے والے ایس این روی کو کے آر پیٹے پولیس نے گرفتار کرکے ضلع سیشنس عدالت میں پیش کیا۔ والدین کی خواہش کے مطابق کے آر ہاسپٹل میسورو میں لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔