منگلورو 7؍مارچ (ایس او نیوز) بی جے پی کی طرف سے منعقدہ ’جن سرکھشا یاترا ‘کے تحت ’منگلورو چلوریالی‘ کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ تریپورہ، میگھالیہ اور ناگالینڈ جیسی ملک کی شمال مشرقی ریاستوں میں حالیہ انتخابات کے بعد وہاں سے کانگریس اور کمیونسٹوں کا صفایا ہوگیا ہے۔ اب آنے والے چند دنوں میں کرناٹکا میں بھی کانگریس کا صفایا ہوجائے گا۔
منگلورو کے نہرو میدان میں منعقدہ اجلاس کے دوران یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ کرناٹکا میں کانگریسی حکومت کے تحت عام آدمی کو کسی بھی قسم کاتحفظ حاصل نہیں ہے۔ اس تعلق سے عوام میں بیداری لانے کے لئے ’جن سرکھشا یاترا ‘ نکالی گئی ہے۔مودی سرکار نے ملک میں ترقیاتی کام انجام دیتے ہوئے عوام کا اعتماد جیتا ہے۔اسی لئے بہت ساری ریاستوں میں بی ج پی بر سر اقتدار آگئی ہے۔دیش اور عوام کی ترقی کے ساتھ تحفظ سب سے ضروری چیز ہے۔ کرناٹکا میں دیش مخالف طاقتوں کی وجہ سے عام آدمی کے لئے کوئی تحفظ نہیں ہے اور یہاں خوف کا ماحول طاری ہے۔کسان خودکشی کررہے ہیں۔ اتر پردیش میں کسانوں کو ایک لاکھ روپے تک کا قرضہ معاف کردیا گیا ہے،جبکہ کرناٹکا میں اس طرح کا کوئی اقدام نہیں کیا گیاہے۔اترپردیش میں غنڈہ گردی کو روکنے کا جو وعدہ کیا گیا تھا اسے پورا کرتے ہوئے غنڈہ گردی پر قابو پالیا گیا ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ کا کہنا تھا کہ:’’ پورے ملک میں عوام کانگریس سے بیزار آچکے ہیں۔میں عوام کو ہوشیار کرنے کے لئے یہاں آیا ہوں کہ کرناٹکا کی کانگریسی حکومت کسان مخالف اور ہندو مخالف پالیسیوں پر عمل کررہی ہے اور یہ پی ایف آئی کی حمایت کرنے والی حکومت ہے۔ کانگریس کے لئے کرناٹکا میں اقتدار کا مطلب پیسہ نکالنے کے لئے موجود اے ٹی ایم کی طرح ہوگیا ہے۔ بدعنوانیاں حد سے زیادہ ہوگئی ہیں۔ اس لئے کرناٹکا کو جرائم اور کرپشن سے پاک ریاست بنانے کے لئے اگلے انتخابات میں بی جے پی کو بر سرا قتدار لانا ضروری ہے۔ہم کرناٹکا کوان’ جہادی عناصر‘ سے پاک کردیں گے جن کی حمایت کانگریس کررہی ہے۔اور جن کی وجہ سے ایک طرف کرناٹکا کی ترقی متاثر ہوئی ہے تودوسری طرف بی جے پی کارکنان کی جانیں جارہی ہیں۔‘‘
سابق وزیر اعلیٰ ایڈی یورپا نے صدارتی خطاب میں کہا کہ ساحلی علاقے میں دہشت گردانہ سرگرمیوں پر قابو پانے کے لئے یہاں پر این آئی اے کی شاخ قائم کرناہوگاجس کے لئے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا جائے گا۔انہوں نے وعدہ کیا کہ اگر بی جے پی برسراقتدار آتی ہے تو پھر سیاسی مفاد کے لئے بی جے پی کارکنان پر دائر کیے گئے تمام مقدمات واپس لیے جائیں گے۔قتل کیے گئے 24ہندوؤں اور خودکشی کرنے والے 3750کسانوں کے اہل خانہ کو زیادہ معاوضہ اداکرنے کے علاوہ ہندوؤں کے قتل میں ملوث تنظیموں پر پابندی لگانے کے لئے اقدامات کیے جائیں گے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈے نے کہا’’ ریاست کی گدی سے وزیراعلیٰ سدارامیا کو اتارنے کے لئے ’بنگلورو چلو‘ کا اہتمام کیا جائے گا۔ ہماری مہم کا نشانہ ’کانگریس مُکت کرناٹکا‘ ہے۔سدارامیا کے دورحکومت میں ظلم و ستم قتل و غارت گری اور دیگر جرائم کے 11لاکھ سے زیادہ معاملات پیش آئے ہیں۔ایسے قاتل اور قاتلوں کو تحفظ فراہم کرنے والے وزیراعلیٰ کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک ہماری مہم جاری رہے گی۔کیونکہ سدارامیانے ریاست کو ایک جہنم بنارکھا ہے، جہاں جرائم پیشہ افراد موج کررہے ہیں۔ سدارامیا کو ہندو مقتولوں کے اہل خانہ سے ملنے کے لئے وقت نہیں ہے، لیکن وہ پی ایف آئی اور ایس ڈی پی آئی کے ساتھ وقت گزاری کررہے ہیں۔ایسا لگتا ہے کہ دہشت گرد یاسین بھٹکل ، سدارامیا کا کوئی کزن ہے۔ہمیں اپنی جان کا کوئی خوف نہیں ہے ، ہم اس حکومت کو ختم کرنے تک اپنی مہم جاری رکھیں گے۔‘‘
بی جے پی کے نائب صدر شری راملو،ایم پی نلین کمار کٹیل، رکن پارلیمان شوبھا کرندلاجے، پرتاپ سنہا،سابق وزیر اعلیٰ جگدیش شٹر، رکن اسمبلی سی ٹی روی نے بھی خطاب کرتے ہوئے کانگریس اورریاستی حکومت پر تنقید کی۔ اور آئندہ انتخابات میں بی جے پی کے برسراقتدار آنے کی بات کہی۔