کرناٹکا میں بی جے پی کا آپریشن کنول کامیاب نہیں ہوگا؛ بھٹکل آمد کے موقع پر ڈپٹی چیف منسٹر پرمیشور کا بیان
ہوناور 10؍اگست (ایس او نیوز) بھٹکل کی رابطہ سوسائٹی کے تعلیمی ایوارڈ اجلاس میں شرکت کرنے والے نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹرجی پرمیشورنے ہوناور تعلقہ کے ایڈگنجی مندر میں حاضری اور پوجا کے بعد اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایڈگنجی کے گنپتی مندر میں انہوں نے ریاست کے عوام کی مشکلات دور کرنے کی دعا کرتے ہوئے پوجا کی ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر بی جے پی آپریشن کنول پر عمل کرکے مخلوط حکومت گرانے کی کوشش کرتی ہے تو وہ اس میں کامیاب نہیں ہوگی۔کیونکہ حسب سابق ان کی پارٹی اور سرکار میں سے کوئی بھی بی جے پی کے ساتھ جانے والا نہیں ہے ۔الٹے بی جے پی کی جانب سے ہی کچھ لوگ ہمارے پاس آنے کے لئے تیار بیٹھے ہیں، کیونکہ بی جے پی میں موجود کئی لوگوں کو اس بات کا احساس ہوگیا ہے کہ ایڈی یورپا کی باتوں میں آکر وہ اپنا کیریئر برباد کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ ایشورپا کے بیانات کو سنجیدگی سے نہیں لیتے۔ سیاست میں بنے رہنے کے لئے اس طرح کے من چاہے بیانات دئے جاتے ہیں۔ ہم لوگ مخلوط حکومت چلارہے ہیں۔ آپس میں اختلافات پیدا ہونا عام بات ہے۔ چھوٹی موٹی کوتاہیوں کو درست کرلینا ہمارا کام ہے۔ مزید کہا کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات ایک ساتھ لڑنے پر ہمارا اتفاق ہوا ہے۔اس کے امکانات اور دوسری رکاوٹوں پر غور کرنے کے بعد آئندہ فیصلہ لیا جائے گا۔
کارپوریشن اور بورڈس کی تشکیل اور چھ وزارتی قلمدانوں کو پُر کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا یہ کام جلد ہی پورا ہوگا۔لوک سبھا انتخابات سے پہلے یہ عمل مکمل کردیاجائے گا۔ شیڈول کاسٹ والوں کو وزارت دینے کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ ہر طبقے کی وزارت میں نمائندگی مانگی جاتی ہے۔ اس مانگ کا جائزہ لینا اور پوری طرح غوروفکر کرنے کے بعد ہی اس پر فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔
پرموشن میں ریزرویشن کے مسئلے پر بولتے ہوئے ڈاکٹر پرمیشور نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کررہے ہیں۔بہت زیادہ مسائل پیدا ہونے کی صورت میں کیا کرناچاہیے اس پر سوچا جائے گا۔پولیس عملے کا یونیفارم تبدیل کیے جانے کی تجویز پر انہوں نے کہا کہ پولیس والوں کی سہولت کو سامنے رکھ کر ڈائریکٹر جنرل کی طرف سے سفارش کیے جانے پر اس کا جائزہ لینے کے بعد یونیفار م میں تبدیلی کی جائے گی ۔
فرقہ وارانہ فسادات کے بارے میں بولتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہماری حکومت میں اس طرح فسادات کے لئے کوئی گنجائش نہیں رہے گی ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی وجہ سے فرقہ وارانہ فساد برپا ہونے کا موقع نہ دیں۔اور اگر کہیں فساد ہوتا بھی ہے تو اس میں ملوث افراد کے خلاف کڑی کارروائی کی جائے گی۔اس کے علاوہ سوشیل میڈیا پر افواہیں اور جھوٹی خبریں عام کرنے والوں کو بھی تنبیہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے افرادکے خلاف سخت قانونی اقدام کیا جائے گا۔