بھٹکل 14/نومبر (ایس او نیوز) اپنے دوست کو بچانے کی کوشش میں بھٹکل کے پڑوسی علاقہ شیرور کا ایک نوجوان خود بری طرح جھلس جانے کی واردات گوا کے مڈگائوں میں پیر کو پیش آئی ہے، مگر نوجوان کے بقول وہ کسی نہ کسی طرح آج بدھ شام کو بھٹکل سرکاری اسپتال پہنچنے میں کامیاب ہوگیا، جہاں سے اُسے اب اُڈپی شفٹ کیا گیا ہے۔
بری طرح جھلس جانے والے نوجوان کی شناخت محمد ابراہیم شیخ (21) کی حیثیت سے کی گئی ہے جو بھٹکل کے قریبی علاقہ شیرور کا رہنے والا ہے، البتہ اس کی والدہ بھٹکل مخدوم کالونی کی مکین ہے، اس کے کافی رشتہ دار بھی بھٹکل میں مقیم ہیں۔
بھٹکل سرکاری اسپتال میں داخل ہونے کے بعد ابراہیم نے بتایا کہ پیر کی صبح اس کے ایک دوست راجیو نے محبت میں ناکامی کے بعد خود پر پٹرول چھڑک کر خودسوزی کرنے کی کوشش کی تھی، جس کو بچانے کے لئے وہ آگےا ٓیا تھا، مگر دوست کو بچانے کی کوشش میں اس کا پیٹ، گردن اور ایک ہاتھ بری طرح جل گیا۔ ابراہیم کے مطابق دوست راجیو کو بری طرح جھلسنے کے بعد مڈگائوں سرکاری اسپتال میں داخل کیا گیا ہے، مگر ابراہیم بذریعہ ٹرین آج شام کو بھٹکل پہنچا اور خود سرکاری اسپتال میں داخل ہوا۔
سرکاری اسپتال میں داخل ہونے کے بعد نوجوان کو ابتدائی طبی امداد پہنچائی گئی، مگر زائد علاج کے لئے اسے فوری طور پر اُڈپی یا مینگلور روانہ کیا جانا بے حد ضروری تھا، ماں اور دیگر رشتہ داروں کو رابطہ کرکے اسپتال بلانے میں کافی دشواری پیش آئی، البتہ مقامی سماجی کارکن نثار احمد ٹاپ کی کوششوں سے بالاخر رشتہ داروں تک رسائی ممکن ہوسکی اور دو تین گھنٹوں کی مشقت کے بعد نوجوان کو اُڈپی اسپتال روانہ کیا گیا۔ سرکاری اسپتال کی لیڈی ڈاکٹر نے بتایا کہ نوجوان 30 فیصد جھلس گیا ہے، بالخصوص گردن پر زخم کافی گہرے ہیں۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی بھٹکل ٹاون پولس کے اہلکار اسپتال پہنچ گئے تھے جنہوں نے پوچھ تاچھ کے بعد بیان درج کروایا۔پولس کو نوجوان کی کافی باتیں مشکوک لگ رہی ہیں، البتہ واقعے کی جانچ جاری ہے۔