بھٹکل کے اتی کرم داروں کو اراضی دستاویزات میں تاخیر کرنے پرراما موگیر برہم؛ ہزاروں آتی کرم داروں کی طرف سے احتجاج کا انتباہ
بھٹکل:20/ نومبر (ایس اؤنیوز) بیرونی ملک سے ضلع کو آئے تبتی(ٹبیٹین)عوام کو رہائش کے لئے ضلعی انتطامیہ نے مواقع فراہم کیا ہے۔ مگر ضلع میں ہی پیدا ہوکر پرورش پانے والوں کو زمینی دستاویز(حق پترا) دینے کے لئے افسران ہی اہم وجہ سبب بنے ہوئے ہیں، اس بات کاالزام تعلقہ اتی کرم دارر ہوراٹا سمیتی کے صدر راما موگیر نے لگایا۔
وہ یہاں نجی ہوٹل میں اتی کرم داروں کی میٹنگ میں خطاب کررہے تھے۔ فاریسٹ قانون میں2005 سے رہائش اختیار کئے ہوئے ایس سی ، ایس ٹی طبقہ کو پٹا دینے کی وضاحت کی گئی ہے،مگر معاون علاقائی کمیٹی مناسب دستاویزات نہیں ہیں کہتے ہوئے کاغذات کو رد کررہی ہے، جب کہ یہ رویہ بالکل فاریسٹ قانون کے خلاف ہے۔ کچھ معصوموں کی ایک دو گنٹہ زمین ہونے کے باوجود زمین کوزیر نگراں کہہ کر عرضیاں رد کی جارہی ہیں۔ فاریسٹ حقوق کمیٹی کویہ اختیار بھی حاصل ہے کہ وہ 2ایکڑ تک کی زمین والوں کی عرضیوں کو قبول کرسکتےہیں، لیکن یہاں بھی افسران ٹھیک طرح سے جانچ کئے بغیر حکومت کو غلط معلومات دے کر حکومت کو گمراہ کر رہے ہیں۔ اگر ایسی ہی کاروائیاں جاری رہی تو تعلقہ کے 10سے 15ہزار فاریسٹ اتی کرم داروں کو احتجاج پر اُترنا پڑے گا۔
راما موگیر نے معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ سماجی فلاح وبہبود کی سطح پر 388عرضیاں مسترد کردی گئی ہیں ،اسی طرح سمودایا فاریسٹ حق کی 237عرضیوں میں سے 73عرضیوں کو ردکیاگیا ہے۔ اور دیگر وراثتی فاریسٹ کی 7454عرضیوں میں سے 2621عرضیاں زونل سطح پر رد کئے گئے ہیں ۔ تعلقہ اتی کرم دارر ہوراٹ سمیٹی کے عہدیداران اشفاق ، صدیقہ محمد رضوان، واسی اکی ہولے، کے سلیمان ، پرکاش نائک، سلیم وغیرہ اس موقع پر موجود تھے۔