ضلع شمالی کینرا میں منایا گیا خون عطیہ کا عالمی دن
کاروار 15/جون (ایس او نیوز) شیواجی بی ایڈ کالج کے پرنسپال ڈاکٹر شوانند نائک نے ضلع انتظامیہ، ضلع محکمہ صحت و خاندانی فلاح وبہبوداور انڈین ریڈ کراس سوسائٹی کے زیر اہتمام منائے گئے خون عطیہ کے عالمی دن کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ خون کا عطیہ دے کر کسی کی جان بچانے کا پاکیزہ کام انجام دیا جاسکتا ہے اس لئے نوجوانوں کو چاہیے کہ اپنے طور پر خود ہی آگے بڑھ کر خون کا عطیہ دیا کریں۔
انہوں نے کہا کسی کی جان بچانا انتہائی اہم فریضہ ہے مگر اسے انجام دینے کے لیے درکار خون کو کسی بھی کارخانے میں تیار نہیں کیا جاسکتا۔ اس لئے نوجوان طبقے کوخون کا عطیہ دیتے ہوئے اس فریضے کی انجام دہی میں پہل کرنا چاہیے۔ اس موقع پرریڈ کراس سوسائٹی کے رکن مادھو نائک نے کہا کہ حادثات ہونے کی صورت میں عوام کو چاہیے کہ زخمیوں کو بغیر کسی خوف کے اسپتال میں پہنچانے کی کوشش کریں۔ پولیس کی طرف سے کسی قسم کی ہراسانی نہیں ہوگی اور نہ ہی زخمیوں کو اسپتال میں پہنچانے والوں کو کیس میں گواہ بنایا جائے گا۔ اس لئے کہ قانون ہمیشہ جان بچانے والوں کی حمایت کرتا ہے۔
ڈی ایچ او ڈاکٹر جی این اشوک کمارکی صدارت میں منعقدہ اس پروگرام میں ضلع وارتا ڈپارٹمنٹ کے آفیسر ہیمنت راجو، ریڈ کراس سوسائٹی کے چیرمین وی ایم ہیگڈے، سکریٹری جگدیش کے علاوہ ریڈ کراس سوسائٹی،میونسپالٹی کے اراکین اورمیڈیکل افسران وغیرہ موجود تھے۔اجلاس سے پہلے کاروار کے نندن گدا علاقے میں خون کے عطیہ کے تعلق سے بیداری پیدا کرنے کے لئے ایک ریالی نکالی گئی۔
اسی طرح کمٹہ میں ’خون دو ایک جان بچاؤ‘ نامی وہاٹس ایپ گروپ کے اراکین اور دیگر نوجوانوں نے بلڈ بینک میں اپنا خون عطیہ کیااور کیک کاٹتے اور مٹھائیاں تقسیم کرتے ہوئے خون کے عطیہ کا عالمی دن منایا گیا۔معلوم ہو اہے کہ یہ وہاٹس ایپ گروپ گزشتہ 7برسوں سے حادثات، ڈیلیوری یاپریشن کے موقع پر خون کے ضرورت مندوں کو مسلسل خون فراہم کرنے کا کام کررہا ہے۔قابل ستائش بات یہ ہے کہ اس میں پانچ مردوں کے گروپ اور ایک خواتین کا گروپ ہے جس کے تحت 8500 اراکین بغیر کسی مفاد کے خون کا عطیہ دینے کے لئے ہمیشہ تیار رہتے ہیں۔
اس موقع پر کمٹہ بلڈ بینک کے سینئر سیکریٹری ڈاکٹر موڈلگیری شانبھاگ نے خطاب کرتے ہوئے اس وہاٹس ایپ گروپ کی خدمات کو سراہا۔گروپ کے بانی شریدھر کمٹہ کر نے بتایا کہ ان کے گروپ کے اراکین ضلع شمالی کینرا میں ہی نہیں بلکہ منگلورو، اڈپی اور میسور جیسے دیگر علاقوں میں بھی پہنچ کر خون کی ضرورت پورا کرتے ہیں۔اس طرح اب تک 2700سے زیادہ ضرورت مند افراد کو خون دے کر جان بچانے کی کوشش کی گئی ہے۔ امسال اب تک 950افراد کو خون فراہم کیا گیا ہے۔
اس موقع پر وینکٹیش نائک، پانڈو رنگ شانبھاگ، پون نائک، منی کنٹھا نائک، بال کرشنا گاؤڈی وغیرہ موجود تھے۔