بھٹکل میں شہریت قانون کی مخالفت میں خواتین کا زبردست احتجاج؛ چھین کے لیں گے آزادی کے نعروں سے گونج اُٹھا میدان
بھٹکل 6/فروری (ایس او نیوز) قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل کی زیرسرپرستی آج یہاں انجمن میدان میں خواتین کا زبردست احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا جس میں بھٹکل کے اطراف کے علاقوں بالخصوص شرالی اور مرڈیشور سے بھی کثیر تعداد میں خواتین نے حصہ لیا۔
وی دی پیوپل آف انڈیا کے بینر تلے احتجاجی مظاہرے میں بنگلور سے تشریف فرما آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی رکن ڈاکٹر آصفہ نثار، بہوجن کرانتی مورچہ مہاراشٹرا کی رکن پرتیبھا اُبھالے اور مینگلو سے تشریف فرما سُمیّہ حمیداللہ نے خواتین سے خطاب کرتے ہوئے شہریت قانون کے تعلق سے مکمل معلومات فراہم کیں اور خواتین میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی انہوں نے کہا کہ جب تک سی اے اے، این آر سی اور این پی آر جیسے کالے قوانین کو واپس نہیں لیا جائے گا احتجاج جاری رہے گا۔
جمعرات کو وقت مقررہ یعنی دوپہر دو بجے انجمن گراونڈ میں پروگرام شروع ہوا اور شام 4:30 بجے کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ سی اے اے اور این آرسی کی مخالفت میں برقعہ نشیں خواتین نے جلسہ میں زبردست نعرے بازی بھی کی۔ اور تختیوں کے ذریعے بھی سی اے اے کے خلاف اپنے شدید غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے اس کالے قانون کو واپس لینے کامطالبہ کیا۔
خواتین کے احتجاج کو لے کر گذشتہ دو تین دنوں سے سوشیل میڈیا پر بہت زیادہ افواہیں گرم تھیں اور خواتین کو احتجاج میں شامل ہونے سے روکنے کی کوشش کی جارہی تھی، مگر برقعہ پوش خواتین نے کثیر تعداد میں احتجاجی مظاہرے میں شرکت کرتے ہوئے ثابت کردکھایا کہ وہ قومی سماجی ادارہ تنظیم کے ساتھ ہیں اور تنظیم کی آواز پر لبیک کہتے ہیں۔
مظاہرے کے دوران مرد حضرات کو میدان کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی، اس بنا پر میدان کے باہر تنظیم کے صدر جناب ایس ایم پرویز، جنرل سکریٹری عبدالرقیب ایم جے ندوی، یونس رکن الدین، عزیزالرحمن رکن الدین ندوی، عنایت اللہ شاہ بندری، جیلانی شاہ بندری، صدیق ڈی ایف، امتیاز اُدیاور، ایڈوکیٹ عمران لنکا اور دیگر کافی ذمہ داران موجود تھے۔ تنظیم کی طرف سے خواتین کے لئے سواری کا بہترین انتظام تھا۔