اُڈپی :4؍ دسمبر(ایس اؤ نیوز) ضلع اُڈپی کے کاپو تعلقہ حدود میں آشا کارکنان جب غیر قانونی طورپر گھر گھر پہنچ کر گھروالوں کی تفصیلات طلب کرنے لگے تو پولس کو خبرکرنے کے بعد اس کام کو روک دیا گیا۔ اس تعلق سے ایک وڈیو کلپ بھی سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس کے بعد عوام سوال کررہے ہیں کہ سروے کرنے والی آشاکارکنان کو اس کام کا ٹھیکہ کس نے دیا تھا، وہ لوگ کیوں گھر گھر پہنچ کر گھروالوں کی معلومات جمع کررہی تھیں ؟
اس سلسلے میں ایک عورت کی باتوں پر مشتمل وڈیو کلپ اور ایک تفصیلاتی مسیج سوشیل میڈیا پر وائر ل ہواہے۔ جس کے مطابق اچھیلا میں آشاکارکنان گھر گھر پہنچ کر گھروالوں کی مکمل جانکاری حاصل کررہی ہیں اور گھروالوں کو ایک فارم پُرکرنے کےلئے دیا جارہا ہے۔ اس پر ایک و گھر کی خاتون نے اعتراض کیا اور معلومات دینے سے انکار کردیا۔ جو فارم دیا گیا تھا، اُس پر حکومت کے کسی محکمہ کے لیٹر ہیڈ یا مصدقہ مہرلگی ہوئی نہیں ہے۔ جب عوام نے اس تعلق سے سوال پوچھا تو کارکنان جواب دینے میں دائیں بائیں دیکھنے لگ گئے۔
اچھیلا کی ایک عورت نے شکایت کی ہےکہ ’’آشاکارکنان جب اس کے گھر پہنچے تو ہم نے اپنی معلومات دینے سے انکار کردیا۔ اس وقت انہوں نے جانکاری نہ دینے پر خود پولس کا نام لے کر دھمکی دی ۔ جب ذاتی فوٹو اور بینک کھاتوں کی تفصیل پوچھی گئی تو ہمیں شبہ ہوا اور ان سے پلٹ کر سوال کیا ۔ جس پر آشاکارکنان نے ٹھیک سےجواب نہیں دیا‘‘۔
سوشیل میڈیا پر وائر ل ایک وڈیو میں ایک عورت نے اس تعلق سے سوال اٹھاتے ہوئے کہاہے کہ ’’آتے ہی پہلے صرف آدھار کارڈ نمبر پوچھتے ہیں، اس کے بعد ایک الگ الگ معلومات لینی شروع کیں اس وقت ہم نے کہاکہ ہم اپنی معلومات نہیں دیں گے ۔تب انہوں نے پولس کی دھمکی دی ۔ اس سلسلے میں ہم نے مقامی گرام پنچایت اور پرائمری ہیلتھ سنٹر سے بھی رابطہ کیاتو انہوں نے کہاکہ ہم نے ایسی کوئی جانکاری حاصل کرنےکی ہدایت نہیں دی ہے۔ اگر ایسا ہے تو پھر آشا کارکنان کس کےلئے معلومات اور جانکاری حاصل کررہے ہیں اور کس کو دے رہے ہیں؟ ۔
جب اُڈپی ضلع محکمہ صحت عامہ کے افسر ڈاکٹر ناگ بھوشن سے رابطہ کرتےہوئےاس تعلق سے پوچھا گیا تو انہوں نے کسی کے ذریعے جانکاری یا سروے سے صاف انکار کردیا اور کہاکہ ہم نے آشاکارکنان کو اس طرح کی جانکاری لینےکی کوئی ہدایت نہیں دی ہے۔
فارم میں کیا کیا ہے: آشاکارکنان کی طرف سے دئے جانے والے فارم پر نام، پتہ ، گھر کے ہرفر د کاموبائیل نمبر، آدھار نمبر، ای میل، ٹیلفون نمبر، گھروالوں کی مکمل معلومات ، سواریوں کی تفصیل ، پکوان گیس کمپنی اور گیس سلینڈر نمبر، پان کارڈ (ہرایک ممبرکا ) ، ووٹر آئی ڈی نمبر (ہرایک فرد کا )، پاسپورٹ نمبر، پرانے پاسپورٹ کا نمبر، بچوں کی تفصیلات اور زیر تعلیم اسکولوں کی تفصیلات ، گوشت خور یا سبزی خور، ذات، گھروالوں کی صحت کی جانکاری ، کووڈ ٹیکہ لینے کی تفصیلات، دوسرا کوئی اور ٹیکہ لیا ہے تو اس کی تفصیلات، کتنے بینک اکاؤنٹ ہیں ، کونسا بینک اور اکاؤنٹ نمبر، پوسٹ آفس اکاؤنٹ کی تفصیلات اور بچت کھاتہ اکاؤنٹ کی تفصیلات، گھر کے ہرفرد کی تعلیمی لیاقت، اسکول کانام اور پتہ ، پیدائشی مقام اور تاریخ پر مشتمل تفصیلات مانگی گئی ہیں۔
کہا جارہا ہے کہ کوئی خفیہ سنگھا یا کوئی ادارہ کسی خاص مقصد کے تحت گھر گھر پہنچ کر سروے کررہا ہے، ذمہ داران کا اس تعلق سے کہنا ہے کہ اُن کے گھر کوئی سروے کے لئے آتا ہے تو پہلی فرصت میں علاقہ کے ذمہ داران کو خبر دیں اور اپنے گھر کی کسی بھی طرح کی معلومات سروے کرنے والوں کو فراہم نہ کریں۔