بھٹکل انجمن کالج فار ویمن میں تر بیتی و رہنمائی تقریب؛ چینائی سے تشریف فرما مہمان خصوصی نے خواتین سے ٹیکنالوجی کے صحیح استعمال پر دیا زور
بھٹکل 16/اکتوبر (ایس او نیوز/نور جہاں۔یم۔کے) انجمن حامی مسلمین بھٹکل کی صد سالہ تقریبات کے موقع پر اپنی علمی روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے مورخہ 9/اکتوبر کو انجمن کالج فار ویمن میں طا لبات، اساتذہ، و سرپرست خواتین کے لئے تر بیتی و رہنمائی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مہمانِ خصوصی کے طور پر چنیئی کی مشہورتاجرہ و ماہرِتعلیم محترمہ نکہت فاطمہ سہیل نے بڑے ہی نا صحانہ انداز میں طالبات و خواتین سے مخاطب ہو ئیں۔
پروگرام کی پہلی نشست ( صبح ۹تا دوپہر ۱بجے)میں بالخصوص پی۔یو۔سی طا لبات سے مخاطب ہوتے ہوئے آپ نے فرمایا کہ کسی بھی قو م کا ما ضی اس کے مستقبل کے لئے مشعلِ راہ ہوتا ہے۔آپ نے اسلامی تا ریخ میں صحا بیات کا حوالہ دیتے ہوئے ان کے کار ناموں کو سراہا۔حضرت خدیجہ ؓ عرب معاشرے کی ایک کا میاب تاجرہ تھیں۔امِ عمارہ غزوہ احد میں محمدﷺ کو کا فروں سے بچانے کے لئے سینہء سپر ہو گیئں۔اسی طرح کئی صحابیات علمِ طب،علمِ جراحی،کا شتکاری میں ما ہر تھیں۔ان کے کا رنامے ہما رے لئے مشعلِ راہ ہیں۔طالبات کو مختلف علوم و فنون خاص کر مارشل آرٹس میں مہارت حاصل کر نے کی ہدایت دی۔
دوسری نشست (دوپہر۲بجے سے ۵ بجے) میں آپ نے با لخصوص سر پرست خواتین سے مخاطب ہو تے ہوئے فر ما یا کہ والدین کوشر عی دائرے میں رہ کر تر بیت کے جو اصول و ضوابط بتا ئے گئے ہیں انہیں کو رہنمائی کے طور پر اپناتے ہوئے بچوں کی تر بیت کر نی چا ہئے۔آپ نے فر مایا بچپن مختلف مراحل پر مشتمل ہو تا ہے۔ہر ایک مر حلے پر بچوں کی مختلف انداز میں دیکھ بھال و پر ورش درکار ہوتی ہے۔خاص کر سنِ بلوغت میں والدین کی ذمہ داریاں پہلے کے مقا بلے میں کئی گنا بڑھ جا تی ہے۔والدین کو چا ہئے کہ وہ بچوں کی اس عمر میں ان کے دوست بن جا ئیں اور انہیں صیحح راستہ دکھائیں۔ الیکٹرانک چیزوں کے استعمالات کی خامیاں عنوان پر روشنی ڈالتے ہوئے آپ نے کہا کہ آج جس دور میں ہم جی رہے ہیں یہ جدید ٹیکنالوجی کا دور ہے۔اور ٹیکنالوجی کی اہمیت سے کو ئی بھی با شعور انسان انکار نہیں کر سکتا۔انسانی زندگی کا کو ئی شعبہ ٹیکنالوجی سے خالی نہیں رہا۔اس لئے ہمیں ہی یہ طے کر نا ہو گا کہ ہم اس کا استعمال کس طرح کریں۔ آپ نے ر یفریجریٹر کی عمدہ مثال دیتے ہو ئے کہا کہ یہ بھی ایک ٹیکنالوجی سے بنی مشین ہے۔ ہم اس میں حلال گوشت رکھتے ہیں یا حرام یہ ہم پر منحصر ہے ۔
تقریب کا آغاز پی یو سی سائنس سالِ اول کی طا لبہ نورا محمدشعیب قا ضیاء کی تلاوتِ قرآنِ کر یم کی با بر کت آیتوں سے ہوا۔سارا ایف۔اے۔ نے تر جمہ پیش کیا۔نعتیہ کلام پیش کر نے کا شرف آرٹس سالِ اول کی طالبہ امِ کلثوم محی الدین کو حا صل ہوا۔آرٹس سا لِ دوم سے رابعہ اور سا تھی نے اپنی سحر انگیز آواز میں ترانہء انجمن پیش کیا۔ مہمانِ خصوصی محتر مہ نکہت فا طمہ سہیل (چنیئی کی مشہورتاجرہ و ما ہرِتعلیم) ڈاکٹر فر زانہ محتشم صا حبہ،محترمہ سیما قا سمجی، محترمہ طا لعہ معلم، محترمہ صادقہ قا ضیاء، محترمہ ثمینہ سعداء وغیرہ شہ نشین پر جلوہ افروز تھیں۔
پرنسپل ڈاکٹر فرزانہ محتشم نے پروگرام کی صدارت کی۔ اُردو لکچرر نور جہاں۔یم۔کے نے نظامت کی ذمہ داری نبھائی۔انجمن صد سا لہ تقریبات کمیٹی برائے خواتین کی کوآرڈی نیٹر محترمہ طا لعہ معلم صاحبہ نے جلسہ میں تشریف فرما مہما نوں کا اپنے مخصوص اندازمیں استقبال کرتے ہوئے مہما نوں کا تعارف پیش کیا۔ انجمن صد سا لہ تقریبات کمیٹی برائے خواتین کی کنو ینر محترمہ سیما قاسمجی صاحبہ نے انجمن کی شاندار تعلیمی خدمات کا جائزہ لیا۔ آخر میں نور جہاں۔یم۔کے۔ کے کلما تِ تشکراور محترمہ طاہرہ تبسم فر قانی کی دعا کے سا تھ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔