سابق وزیراعلیٰ سدرامیا کا اُترکنڑا دورہ؛کاروار پہنچ کر کہا؛ کووڈکی تیسری لہر کی روک تھام کرنےکے بجائے وزیرا علیٰ باربار دہلی بھاگ رہے ہیں
کاروار:2؍اگست (ایس اؤ نیوز) اترکنڑا ضلع کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ اور حزب مخالف لیڈر سدرامیا نے کاروار میں اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے بی جےپی ہائی کمان اور بی جے پی کی ریاستی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ ریاست کے حالات کو سمجھتے ہوئے وقت سے پہلے پیشگی اقدامات کی طرف توجہ دیں۔
سدرامیا نے کہا کہ حال ہی میں ہم لوگ کورونا جیسی خطرناک وباکی وجہ سے کافی ساری مشکلات جھیل چکے ہیں، مناسب اسپتال، بیڈس، وینٹی لیٹرس ، آکسیجن کی کمی سےہزاروں لوگ موت کا شکار ہوچکے ہیں ، ریاستی حکومت کو چاہئے کہ ان حالات کو دوبارہ ہونے نہ دیں بلکہ وقت سے پہلے مناسب پیشگی اقدامات کریں۔ اس کے برخلاف وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی کابینہ کی تشکیل کے لئے بھاگ دوڑ کر رہے ہیں۔ سدارامیا نے کہا کہ وزیراعلیٰ ایک بار دہلی جا تے ہیں تو کوئی مسئلہ نہیں ہے، لیکن اُنہیں باربار دہلی جانےکی کیا ضرورت ہے؟ بی جےپی ہائی کمان کو بھی چاہئےکہ وہ ریاست کے حالات کو سمجھتے ہوئے وقت سے پہلے پیشگی اقدامات کی طرف توجہ دیں۔
سدرامیا نے کہاکہ ریاستی حکومت کی پہلی ترجیح یہی ہونی چاہئے کہ کورونا کی تیسری لہر ریاست میں نہ آنے پائے۔ پڑوس کی ریاستیں مہاراشٹرا اور کیرلا میں تیسری لہر جاری ہونے سے متاثرین میں اضافہ ہو رہا ہے۔ متعلقہ ریاستوں سے ہماری ریاست کوآنے والو ں کی تعداد بھی زیادہ ہے، اس لئے سرحدی علاقوں پر کڑی نگرانی کرنے سدرامیا نے حکومت پر زور دیا۔
کیرلا سے ساحلی اضلاع ، چامراج نگر اور کورگ ضلع کو زیادہ لوگ آرہے ہیں۔ ریاست کی سرحد پر ان کی کڑی جانچ کرنے کے بعد جو لوگ دو مرتبہ ڈوز لےچکے ہیں انہی کو داخلہ دیا جائے اور جانچ میں نگیٹیورپورٹ آنے کے بعد ہی انہیں اندر آنے کی منظوری دیں۔
بی جے پی کے ارکان اسمبلی بنگلورو میں وزارت کے لئے اپنی اپنی لابی بنانے میں مگن ہیں۔ ایک بھی رکن اسمبلی اپنے حلقہ کو لوٹ کر کام نہیں کررہاہے،سدرامیا نے کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان ارکان کو لوگوں کی زندگی سے زیادہ وزیر بننا اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بسوراج بومائی ابھی ابھی وزیرا علیٰ بنے ہیں اس لئے ان پر تنقید کرنا صحیح نہیں ہوگا۔ البتہ انہیں ریاست کے مسائل کی طرف توجہ دینا ضروری ہے۔