کاروار،11/دسمبر (ایس او نیوز)ضلع شمالی کینرا کی سیاست میں گزشتہ کئی دہائیوں سے اپنا سکہ چلانے والے سیاسی گرو آر وی دیشپانڈے کو انہی کے جن شاگردوں نے جھٹکا دے کر وزارتی قلمدان حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے، ان میں تیسرے شاگرد کے طورپر شیو ہیبار ابھر کر سامنے آئے ہیں، کیونکہ ضمنی انتخاب میں جیت کے بعدہیبار کو وزارتی قلمدن ملنا یقینی ہوگیا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل سیاسی میدان میں دیشپانڈے جیسے اپنے گرو شاگردوں رہ کر وزیر بننے والوں میں پہلا نام سرسی کے پریمانند جیونت کا ہے۔ 1994میں۔ انہوں نے جنتادل سے جیت حاصل کی تھی۔اس وقت ہلیال سے دیشپانڈے منتخب ہوئے تھے اور دیوے گوڈا کی حکومت میں وزیر بن گئے تھے۔ پھر ہیگڈے کے ساتھ مل کر نئی پارٹی میں شامل ہوگئے، مگر دیشپانڈے کے شاگرد جیونت نے اپنے استاد کا ساتھ نہیں نبھایا۔بلکہ دیشپانڈے کے پارٹی چھوڑنے سے وزارت کی جو کرسی خالی ہوئی تھی انہوں اس پر قبضہ جمالیا۔ اس کے بعد دوسرا نام کاروار کے آنند اسنوٹیکرکا ہے جنہوں نے2008میں کانگریس کو ہاتھ دکھاکر بی جے پی میں شامل ہونے اور وزارتی قلمدان پانے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ اب شیوہیبار کی باری آگئی ہے جو جلد ہی ضلع میں اپنے گرو سے سیاسی قیادت کا جھنڈا چھین کر ضلع انچارج وزیر کے مرتبے پر فائز ہونے والے ہیں۔
ٍ