منی پال میں لڑکی کی عصمت دری اور قتل کے الزام میں پولس نے کیا ایک شخص کو گرفتار
اڈپی 30؍مارچ (ایس اونیوز) منی پال میں 10مارچ کو سترہ سال کی لڑکی کے ساتھ عصمت دری کے بعد اسے قتل کرنے کا جو معاملہ سامنے آیاتھاپولیس نے کافی تحقیقات کے بعد اس جرم میں شامل ایک ملزم کوگرفتارکر لیا ہے۔ جس کی شناخت ہنومنتھپا(۲۹) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہنومنتھپا بادامی کا رہنے والا تھامگر ضلع اُڈپی کے کاپ میں رہائش پزیرتھا اور وہیں پرقلی مزدوری کرتاتھا۔
خیال رہے کہ عصمت دری اور قتل کا یہ معاملہ اُس وقت سامنے آیا تھا جب منی پال ریلوے ٹریک کے قریب ایک سترہ سال لڑکی کی لاش پڑی ہوئی ملی تھی۔ چھان بین سے پتہ چلا تھا کہ مقتول لڑکی اڈپی کی ایک دکان میں ملازمت کرتی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہنومنتھپا نے اس لڑکی کو مزید بہتر ملازمت دلانے کے بہانے دوستی کرلی تھی اور اسے جنگل میں لے جاکر عصمت دری کی تھی۔ لڑکی نے جب اس کے خلاف احتجاج کیا اور پولیس میں شکایت درج کرنے کی بات کہی تو ملزم نے اس کا گلا گھونٹ کر جان سے مار ڈالا اور لاش کو ریلوے ٹریک پر پھینک کر فرار ہوگیا۔
عصمت دری اور قتل کے اس کیس کو حل کرنے میں پولیس کو بڑی مشقت کرنی پڑی۔ کیونکہ لڑکی کو اپنی بائک پر بٹھا کر لے جانے کی فوٹیج دو مختلف مقامات پر سی سی کیمروں سے ملی تھی مگر تصویر صاف نہ ہونے کی وجہ سے ملزم اور اس کی بائک کی شناخت کرنا مشکل ہورہا تھا۔ مگر پولیس نے ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے جال بچھارکھا تھا۔ بالآخرملزم ہنومنتھپاجمعہ کی شب میں اڈپی میں پولیس کے ہتھے چڑھ گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سختی کے ساتھ تفتیش کرنے پر اس نے اقبال جرم کرلیا ہے۔