پتور میں گینگ ریپ کے بعد ویویکا نندا کالج میں طلبہ کے لئے سخت قوانین کا نفاذ۔ کلاسس معطل۔ طلبہ کے اندر اضطراب
مینگلور20/جولائی (ایس او نیوز) گزشتہ دنوں اپنی ہم جماعت طالبہ کے ساتھ کچھ طلبہ کی جانب سے کیے گئے گینگ ریپ کی وجہ سے سرخیوں میں آنے والے قریبی شہر پتور کے مشہور ویویکانندا کالج میں طلبہ کے لئے نئے قوانین اور ضابطے وضع کیے گئے ہیں، جن کی پابندی کا عہد کیے بغیر کسی بھی طالب علم کوکلاس میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ اس کے نتیجے میں دو دن سے کالج میں تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں جس سے طلبہ اضطراب کا شکار ہوگئے ہیں۔
نئے ضابطے کے تحت کالج میں طلبہ کے لئے موبائل فون لانے اور اس کے استعمال کرنے پر پوری طرح پابندی لگادی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کالج کے اوقات میں (صبح9 بجے سے شام4 بجے تک) کسی بھی طاب علم کو کالج کیمپس سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہے۔تمام طلبہ کے لئے یہ حکم بھی نافذ کیا گیا ہے کہ کلاس ختم ہوتے ہی انہیں کالج کیمپس سے باہر نکل جانا ہوگا اور کسی بھی حالت میں کالج احاطے میں مٹرگشتی کرنے کا موقع نہیں رہے گا۔ بشمول پیئنگ گیسٹ تمام طلبہ کو اپنے گھر سے پکا ہوا کھانا ساتھ میں لانا ہوگا یا پھر کالج کیمپس میں دستیاب کینٹین سے استفادہ کرنا ہوگا۔ کھانے کے نا م پر کالج سے باہر جانے نہیں دیا جائے گا۔
طلبہ نے ان نئے قوانین کے خلاف بدھ کے دن احتجاج کیا جس کے بعدطلبہ کا کہنا ہے کہ جمعرات کے دن کچھ اساتذہ اور سیکیوریٹی اسٹاف کے ذریعے انہیں کلاسوں میں جانے سے روک کرگھر واپس بھیج دیا گیا۔اور یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ کلاسس کب سے شروع ہونگے ۔ طلبہ کے اندر اس خدشے کی وجہ سے اضطراب پیدا ہوگیا ہے کہ احتجاج کے بدلے میں کالج منیجمنٹ کی طرف سے تقریباً 2,700طلبہ کو مستقل طور پرمعطل کیا جاسکتا ہے۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ کالج کے ذمہ داران نے انہیں میڈیا کے سامنے کالج سے متعلق کسی بھی موضوع پر کچھ بھی کہنے سے منع کیا ہے۔ طالب علم پوچھتے ہیں کہ ”ایک ہی کالج کے احاطے میں رہتے ہوئے ہم اپنی کالج کی ساتھی طالبات کے ساتھ بات چیت کیے بغیر کیسے رہ سکتے ہیں۔کالج کے ذمہ داران نے وارننگ دی ہے کہ اگر کالج احاطے میں کوئی بھی لڑکا یا لڑکی ایک دوسرے کے ساتھ میل جول بڑھاتے اور گفتگو کرتے ہوئے پائے گئے تو انہیں کالج سے معطل کردیا جائے گا۔“ اس کے علاوہ کچھ طالب علم اس بات کی شکایت کرتے نظر آئے کہ اتنے سارے طلبہ کے لئے کھانے کی مناسب سہولت نہیں ہے۔
ویویکا نندا کالج کی انتظامیہ کے صدر سرینواس پائی نے میڈیا سے بات چیت کے دوران طلبہ کی تشویش پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی ناگہانی ضرورت کے موقع پر کالج سے اجازت لے کر طالب علم کو احاطے سے باہر جانے کی سہولت حاصل رہے گی۔یہ جو نئے انتظامات اور ضابطے بنائے گئے ہیں وہ طلبہ کی بہتری کو پیش نظر رکھتے ہوئے وضع کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”کسی بھی طالب علم کو معطل نہیں کیا گیا ہے، اور نہ ہی گزشتہ تین دن سے کالج میں تعطیل رہی ہے۔ بس والدین اور طلبہ کے لئے یہ لازمی کردیا گیا ہے کہ پہلے وہ متعلقہ فیکلٹی کے ذمہ دارسے ملاقات کریں۔ نئے ضابطوں کو سمجھیں اوران کی پابندی کا اقرار کریں۔ اس کے بعد ہی وہ کالج کی نصابی اور تعلیمی سرگرمیوں میں شریک ہوسکیں گے۔“
کالج میں کھانا فراہم کرنے کی سہولت کے تعلق سے سرینواس پائی نے بتایا کہ موجودہ صورتحال کو بہتربنانے کی کوشش کی جائے گی اور اس کو زیادہ سے زیادہ افراد کے لئے استعمال کے قابل بنایاجائے گا۔ تب تک عبوری طور پر طلبہ کوکالج سے نزدیک واقع کینٹین سے کھانا کھانے کی اجازت دی جائے گی۔