یلاپور، 17؍مارچ (ایس او نیوز) کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن جیتنے کے بعد کانگریس جے ڈی ایس مخلوط حکومت گرانے والے باغیوں میں شامل شیورام ہیبار کی وجہ سے ضلع شمالی کینرا میں کانگریس کو بڑا خسارہ ہوا تھا۔ حالت یہ ہوگئی تھی کہ کانگریس کے بہت سے مقامی لیڈر پارٹی چھوڑ کر ہیبار کے ساتھ چلے گئے تھے اور بعض مقامات پر کانگریس کا جھڈا اٹھانے والا بھی کوئی نہیں تھا۔
لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ کانگریس پارٹی کی طرف سے ضلع میں نئی ہلچل پیدا کرنے اور آئندہ الیکشن میں شیورام ہیبار کو سبق سکھانے کی تیاری ہورہی ہے، کیونکہ سابق وزیر آر وی دیشپانڈے کے فرزند پرشانت دیشپانڈے نے یلاپوراسمبلی حلقہ میں اپنی سرگرمیاں تیز کردی ہیں۔
خیال رہے کہ آر وی دیشپانڈے ہلیال، ڈانڈیلی، منڈگوڈ کے علاوہ سرسی اور یلاپور میں بھی اپنی خاصی دھاک رکھتے ہیں۔ خاص کرکے یلاپور اور اطراف میں موجود گاولی اور سیدّی سماج پر ان کی گرفت کافی مضبوط ہے۔ اب چونکہ پرشانت دیشپانڈے نے یلاپور حلقہ کو اپنی سرگرمیوں کا مرکز بنایا ہے اس سے اشارے مل رہے ہیں کہ آنے والے اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کے شیورام ہیبار کے مقابلے میں کانگریس کی طرف سے پرشانت کو ہی اتارا جائے گا۔
پرشانت کے فعال اور متحرک ہوجانے سے ضلع کانگریس میں بھی نئی جان پڑتی دکھائی دے رہی ہے۔ قیادت کے فقدان میں مبتلا ضلع کانگریس کو ازسر نو متحد اور متحرک ہونے کا نیا موقع مل گیا ہے۔ اس سے کانگریسیوں کے اندر نئی ہلچل پیدا ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ اس کے علاوہ ضلع کے معاملات میں سابق ضلع انچارج وزیر آر وی دیشپانڈے کی دلچسپی کچھ زیادہ بڑھ گئی ہے۔ پچھلے دنوں یلاپور تعلقہ کے ایڈگوندی میں زمین کھسکنے سے گاولی واڈا کے چار افراد ہلاک ہونے پر ضلع انچارج وزیر شیورام ہیبار سے پہلے دیشپانڈے موقع پر پہنچ گئے تھے اور متاثرہ افراد کی مدد کی تھی۔ دیشپانڈے کے اس اقدام کو علاقے کے لوگوں کو اپنی موجودگی اور ہمدردی کا احساس دلانے کی ایک جانی بوجھی کوشش سمجھا جا رہا ہے۔
ضمنی انتخاب میں کانگریس کی طرف سے یلاپور حلقہ سے میدان میں اتر کر شکست کا منھ دیکھنے والے کے پی سی سی ضلع صدر بھیمنّا نائک نے اعلان کیا ہے کہ اس مرتبہ وہ یلاپور سے نہیں بلکہ اپنے اصل حلقہ سرسی سے مقابلہ کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ جس کا دوسرا مطلب یہ ہے کہ کانگریس کی طرف سے یلاپور حلقہ پرشانت دیشپانڈے کے لئے خالی رکھا جا رہا ہے۔ یلاپورحلقہ کے دیہی علاقوں میں آر وی دیشپانڈے کی گرفت دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ آئندہ اسمبلی الیکشن میں اگر پرشانت بھوشن کو کانگریس میدان میں اتارتی ہے تو یہ شیورام ہیبار کے لئے ایک سخت ٹکر ہوگی۔