پی ایف آئی کارکنان کے دفاتر میں این آئی اے کے چھاپے ؛ بھٹکل ، مینگلور، اُڈپی، کنداپور اور سرسی سمیت کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرہ ؛ ہائی وے بلاک کرنے کی کوشش
بھٹکل 22/ستمبر (ایس او نیوز) علی الصباح تین اور چار بجے ملک کے مختلف حصوں میں پی ایف آئی اور ایس ڈی پی آئی کے دفاتر اور لیڈران کے گھروں میں این آئی اے کی چھاپہ ماری اور سو سے زائد لیڈران و کارکنان کی گرفتاری کے بعد ملک کے کئی حصوں میں پی ایف آئی کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے اور این آئی اے سمیت بی جے پی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی ہے۔ اسی طرح کا احتجاجی مظاہرہ آج جمعرات بعد نماز عصر بھٹکل میں بھی کیا گیا جس کے دوران پی ایف آئی کارکنان نے نیشنل ہائی وے کو بلاک کرنے کی کوشش کی، مگر پولس نے مداخلت کرتے ہوئے انہیں ہائی وے کو بلاک کرنے سے روک دیا۔
سرکیوٹ ہاوس کے باہر ہاتھوں میں پی ایف آئی (پاپولر فرنٹ آف انڈیا) کے جھنڈے لے کر کارکنان نے این آئی اے گو بیک کے نعرے لگائے ، ساتھ ساتھ سنگھ پریوار، بجرنگ دل اور بی جے پی سرکار مردہ باد کے بھی نعرے لگائے۔ اس دوران جب کارکنوں نے اچانک سڑک کنارے سے آگے بڑھتے ہوئے نیشنل ہائی وے کو بلاک کرنے کی کوشش کی تو موقع پر موجود پولس فورس نے انہیں آگے بڑھ کر روک لیا اور انہیں پیچھے ڈھکیلا۔ اس موقع پر جب سرکل پولس انسپکٹر دیواکر نے مظاہرین سے کہا کہ وہ پرامن احتجاج کرسکتے ہیں مگر ہائی وے کو بند کرنا غیر قانونی ہے، تو پی ایف آئی کارکنان نے سوال کیا کہ کیا رات کے اندھیرے میں پی ایف آئی لیڈران کے گھروں میں گھسنا اور لیڈران کو گرفتار کرنا غیر قانونی نہیں ہے، اس موقع پر کچھ دیر کے لئے پولس اور مظاہرین کے درمیان لفظی جھڑپ ہوئی۔ پی ایف آئی کے ضلعی صدرمولوی عبدالکریم نے متنبہ کرایا کہ اگر گرفتار پی ایف آئی لیڈران کے خلاف نا انصافی ہوتی ہے اور اُنہیں غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا جاتا ہے تو پھر ہم بڑی تعداد میں اپنے کارکنوں کو منظم کریں گے اور ضلعی سطح پر بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ درج کرایا جائے گا۔ ڈسٹرکٹ جنرل سکریٹری مقصود، سلمان، ضمان اور دیگر کافی کارکنان موجود تھے۔
اُدھر سرسی میں بھی آج پی ایف آئی دفتر میں این آئی اے کا چھاپہ پڑا ہے اور بعض چیزوں کو ضبط کرکے لے جایا گیا ہے ، جس کی مخالفت میں سرسی میں پی ایف آئی کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور پی ایف آئی لیڈران کی جلد رہائی کا مطالبہ کیا ۔ یہاں جب ہائی وے کو بند کرنے کی کوشش کی گئی تو پولس نے انہیں روک دیا، اس دوران کچھ دیر کے لئے دھکا مُکی ہوئی۔ پتہ چلا ہے کہ پولس نے 32 مظاہرین کو گرفتار کیا ہے۔
ہبلی ، اُڈپی، کنداپور اور مینگلور میں مظاہرہ : ایس ڈی پی آئی اور پی ایف آئی کے دفاتر میں این آئی اے کے چھاپوں سمیت کئی قائدین کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے مینگلور، ہبلی ، کنداپوراور اُڈپی میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ان جگہوں پر ہائی وے کو بلاک کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس دوران ہبلی اور اُڈپی میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولس کو ہلکی لاٹھی چارج کا بھی سہارا لینا پڑا۔ جبکہ مینگلور، اُڈپی، کنداپور اور ہبلی میں کئی مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔
ہبلی سے ملی اطلاع کے مطابق وہاں احتجاجی مظاہرین نے کول پیٹ کے قریب بینگلور ہائی وے کی سڑک کو اچانک بند کرنے کی کوشش کی اور ہیومین چین بناتے ہوئے مظاہرہ کیا جس پر پولس نے انہیں روکنے کی کوشش کی، اچانک سڑ ک کو بند کئے جانے سے ٹریفک نظام متاثر ہوا۔ بعد میں پولس نے ہلکی لاٹھی چارج کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کردیا۔ اس موقع پر قریب پچاس مظاہرین کو پولس نے گرفتار بھی کیا۔ پتہ چلا ہے کہ دھکا مکُی کو دیکھتے ہوئے کچھ دیر کے لئے یہاں حالات کشیدہ بھی ہوئے۔ اسی طرح کا احتجاجی مظاہرہ کنداپور اور اُڈپی میں بھی کیا گیا اُڈپی میں ڈائن سرکل پر جمع ہوکر پی ایف آئی کارکنا ن نے سڑک جام کرنے کی کوشش کی، جس پر پولس نے ہلکی لاٹھی چارج کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کیا۔ مینگلور میں نیلّی کائی روڈ پر ایس ڈی پی آئی کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے این آئی اے کے خلاف نعرے بازی کی، یہاں بھی پولس نے کئی مظاہرین کو گرفتار کیا۔ اسی طرح پی ایف آئی کارکنا ن نے کنداپور میں کچھ دیر کے لئے نیشنل ہائی وے کو بند کرتے ہوئے سڑک کے بیچ پر ہی دھرنے پر بیٹھ گئے۔ موقع پر پہنچی پولس نے فوری انہیں ہائی وے ہٹاتے ہوئے ہائی وے کو سواریوں کے لئے خالی کرایا جبکہ کئی مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا۔