بھٹکل: بیلنی میں قائم کئے جانے والے کچروں کو ٹھکانے لگانے کے مرکز کی سخت مخالفت؛ بیلنی اور ڈونگرپلی کے عوام نے اے سی کو دیا میمورنڈم
بھٹکل یکم ستمبر (ایس او نیوز) ڈونگر پلی سے آگے بیلنی میں کچروں کو ٹھکانے لگانے کے مرکز (ڈمپنگ یارڈ) قائم کرنے کا کام شروع کئے جانے پرعلاقہ کےعوام نے سخت مخالفت کرتے ہوئے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کو میمورنڈم پیش کیا اور مطالبہ کیا کہ ڈمپنگ یارڈ کا کام فوری طور پر روکا جائے اور اسے کسی دوسری جگہ منتقل کیا جائے۔
سو سے زائد لوگوں کی دستخط کے ساتھ اسسٹنٹ کمشنر ممتا دیوی کو میمورنڈم سونپتے ہوئے علاقہ کے ذمہ دار جناب محمد یوسف بیلّی نے بتایا کہ پورا علاقہ گنجان آبادی پر مشتمل ہے، علاقہ میں 800 سے زائد مکانات ہیں، علاقہ میں کھیت ، کلیان، باغات اور اسکول سمیت،مندر، مسجد اور درگا کے ساتھ ساتھ کنارے ہی شرابی ندی بھی بہتی ہے، اگر یہاں کچروں کی نکاسی کا مرکز بنایا جائے گا اور کچروں کو ٹھکانے لگانے کا کام کیا جائے گا تو ظاہر بات ہے کہ نہ صرف پورا علاقہ متاثر ہوگا بلکہ اطراف کے علاقوں میں بھی بدبو پھیل جانے سے بیماریاں پھیلے گی، ساتھ ساتھ قریب بہنے والی ندی بھی آلودہ ہوجائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ڈمپنگ اسٹیشن کی وجہ سے صاف ستھرا اور ہریالی سے بھرا پورا علاقہ آلودہ ہوجائے گا اور لوگوں کا نہ صرف رہنا بلکہ علاقہ سے گذرنا دوبھر ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قریب ہی بندر ہے اور بندر کے لئے لوگوں کی آمدورفت چوبیسوں گھنٹے جاری رہتی ہے، لوگ صبح سویرے صاف ستھر ی ہوا کھانے کے لئے بندر روڈ پر چہل قدمی اور واکنگ وغیرہ کے لئے بھی نکلتے ہیں، اگر یہاں کچروں کا ڈھیر جمع کیا جائے گا تو لوگوں کو علاقہ سے چلنے پھرنے میں بھی دشواری پیش آئے گی۔ انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر سے مطالبہ کیا کہ ڈمپنگ اسٹیشن کے لئے جو کام شروع کیا گیا ہے،ا ُسے فوراً روکا جائے۔ اگر اس کام کو فوری نہیں روکا گیا تو ہمیں اپنے احتجاج کو آگے بڑھانا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی مخالفت کے باوجود اگر یہاں کام کو آگے بڑھایا جاتا ہے تو پھر آگے جو بھی نتائج سامنے آئیں گے اس کے لئے ضلعی انتظامیہ اور قریبی پنچایت ذمہ دار ہوں گے۔
اسسٹنٹ کمشنر ممتا دیوی نے یقین دلایا کہ وہ کل (جمعرات) صبح متعلقہ علاقہ کا دورہ کرے گی اور جائزہ لیتے ہوئے مناسب اقدامات کریں گی۔
اس موقع پر یوسف بیلّی کے ساتھ ساتھ مولوی فوّاز ندوی، جلال، افراز ، فہد، شاہد، الیاس، نوید، طلحہ، شمویل، ریاض، سدھارتھ نائک، منجوناتھ نائک، سچن، سید عمر و کافی دیگر لوگ موجود تھے۔