اُڈپی چوبل مرڈر معاملے کے ملزم پروین چوگلے کو ایئر انڈیا ایکسپریس نے نوکری سے کیا معطل ؛ کئی ایک ذمہ داران نے مقتول کے گھر پہنچ کر کی اہل خانہ سے تعزیت
اُڈپی 19 / نومبر (ایس او نیوز) اُڈپی کے نیجارو میں ایک لڑکی سے بدلہ لینے کے لئے خاندان کے چار افراد کو قتل کرنے والے ملزم پروین چوگلے کو ایئر انڈیا ایکسپریس نے نوکری سے معطل کر دیا ہے۔
ایئر انڈیا ایکسپریس کے ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ :" اس واردات سے بہت دکھ ہوا ہے ۔ ہم مقتولین کے رشتہ داروں کے ساتھ کھڑے ہیں اور تحقیقات میں پوری طرح تعاون کریں گے ۔ اس معاملے کے پس منظر میں ہم نے ملزم کو فوری طور پر ملازمت سے معطل ( ڈی روسٹر) کیا ہے ۔"
سینٹرل مسلم کمیٹی نے کی متاثرہ خاندان سے ملاقات : اڈپی ضلع مسلم سینٹرل کمیٹی کے عہدیداروں کے ایک وفد نے صدر الحاج کے ایس محمد مسعود کی قیادت میں نیجارو مرڈر معاملے سے متاثرہ اور غم زدہ خاندان سے ملاقات کی اور اس دردناک واقعہ پرافسوس اور ہمدردی کا اظہار کیا ۔ اس کے علاوہ قتل کی واردات کی مستعدی کے ساتھ جانچ اور ملزم کی گرفتاری پراس وفد نے اڈپی ضلع پولیس ٹیم کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندان کو انصاف ملنا چاہیے اور ملزم کو کٹھن سزا دلانے کے لئے اقدامات ہونے چاہئیں ۔
متاثرہ خاندان نے ایس پی کو دیا قرآن کا تحفہ : پروین چوگلے کے ہاتھوں قتل ہونے والے چار افراد کے اہل خانہ کے ایک وفد نے اڈپی ضلع ایس پی ارون کے سے ملاقات کی اور قتل معاملے کی سرعت کے ساتھ تفتیش اور ملزم کو گرفتار کرنے پر محکمہ پولیس کا شکریہ ادا کیا ۔ اس وفد میں مقتولہ حسینہ کے شوہر اور مقتول بچوں کے والد نور محمد، ان کا فرزند اسد، مقتولہ حسینہ کی بھتیجی فاطمہ اصباح، حسینہ کا بھائی اشرف، رشتہ دار یاسین کے علاوہ کانگریس لیڈر ایم اے غفور شامل تھے ۔
اس موقع پر نور محمد نے تحفہ کی شکل میں ایس پی ارون کو قرآن شریف کا ایک نسخہ دیا ۔ ایس پی سے ملاقات کے بعد پریس والوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایم اے غفور نے بتایا کہ ایس پی نے اس کیس کی تفتیش تیز رفتاری سے جاری رہنے کی بات کہی ہے ۔ سماج میں امن و امان ، بھائی چارگی اور تحفظ کے معاملے پر بھی ایس پی کے ساتھ بات چیت ہوئی ۔ ایس پی نور محمد کے ساتھ ان کی خاندانی زندگی کے تعلق سے بھی گفتگو اور بیٹے اسد کے مسقبل کے بارے میں بھی کچھ رہنمائی کی ۔
اُڈپی ضلع انچارج وزیر نے کی تعزیت: اُڈپی ضلع انچارج وزیر لکشمی ہیبالکر نے چار لوگوں کے قتل پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متوفی حسینہ کے شوہر اور اس کے بیٹے کے ساتھ بات چیت کی اور گھر پہنچ کر اہل خانہ سے تعزیت کی۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے وزیر موصوفہ نے کہا کہ اُڈپی میں پیش آیا واقعہ افسوسناک ہے۔ محکمہ پولیس نے کیس کے ملزم کو جلد گرفتار کرکے اچھا کام کیا ہے۔ آگے کہا کہ اُڈپی ایک امن پسند ضلع ہے، یہاں ایسا واقعہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ہم احتیاطی تدابیر اختیار کریں گے اور امن و امان برقرار رکھیں گے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔ قتل کے ملزم نے سائیکو جیسا سلوک کیا حالانکہ وہ پہلے سے شادی شدہ ہے۔ ہیبالکر نے کہا کہ یہ تصور کرنا ناممکن ہے کہ اس کی ذہنی حالت کیا ہو گی کیونکہ اس نے 20 منٹ میں یہ حرکت کی۔ وزیر موصوفہ نے بتایا کہ وہ بیلگام میں تھی اس وجہ سے اُن کے گھر پہنچ کر تعزیت کرنے میں تاخیر ہوئی، لیکن بیلگام سے میں خاندان والوں کے ساتھ اور محکمہ پولیس کے ساتھ رابطے میں تھی۔