کاروار 3/جولائی (ایس او نیوز) سرکاری دفاتر میں جب بھی میٹنگس ہوتی ہیں تو اس میں عام طور پر چائے اور بسکٹس پیش کیے جاتے ہیں۔ لیکن مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن کی طرف سے نیا حکم نامہ جاری ہوا ہے کہ آئندہ میٹنگوں میں بسکٹس کی بجائے چائے کے ساتھ غذائیت سے بھرپور اسنیاکس پیش کیے جائیں۔اس کے علاوہ سرکاری دفاتر والی عمارتوں میں جو کینٹن ہوگی اس میں رکھنے اور فروخت کرنے پر بھی پابندی رہے گی۔
وزیر صحت کی جانب سے سرکاری میٹنگس میں مونگ پھلی، اخروٹ، بادام کھجور وغیرہ پیش کرنے کی ہدایت اور عوام کو صحتمند غذا کی طرف راغب کرنے والی بات قابل ستائش تو ہے،لیکن عوام کے ذہنوں میں یہ بات آرہی ہے کہ اگر بسکٹ میں غذائیت نہیں ہوتی اور یا وہ کھانے لائق بہتر چیز نہیں ہے تو پھر آنگن واڈی اسکولوں میں بچوں کو برٹانیہ بسکٹس جو کھلائے جارہے ہیں اس کے بارے میں کیا کہا جائے۔اگربسکٹ انسانی صحت کے لئے نقصان دہ ہے تو پھر آنگن واڈی میں بھی اس کی تقسیم پر پابندی لگنی چاہیے۔
خیال رہے کہ ضلع شمالی کینرا کے مختلف مقامات پر خاص کرکے ہلیال، جوئیڈا وغیرہ کے آنگن واڈی اسکولوں میں 3 سے 6 سال کے بچوں کو وٹامن اور لوہے کی ضرورت پورا کرنے کے مقصد سے برٹانیہ کمپنی کی جانب سے مفت میں بسکٹ تقسیم کیے جاتے ہیں۔