بنگلورو کیفے دھماکہ؛ بیلاری سے پہلی گرفتاری کی خبروں کے بعد این آئی اے نے کی تردید
نئی دہلی ، 14 مارچ (ایس او نیوز ) متعدد میڈیا میں خبر شائع ہوئی تھی کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے حالیہ بنگلورو کیفے دھما کہ کیس کے سلسلہ میں کرناٹک کے بیلاری سے ایک کلیدی ملزم کو گرفتار کرلیا ہے، اور گرفتار شخص کی شناخت محمد شبیر کی حیثیت سے کی گئی ہے، مگر بدھ کو این آئی اے نے اس کی تردید کردی۔
میڈیا میں آئی خبروں میں بتایا گیا تھا کہ شبیر مشتبہ شخص کا ساتھی لگتا ہے جس کی تصویر سیکور یٹی کیمرہ فوٹیج میں قید ہوئی۔ دھما کو آلہ سے کئے گئے دھما کہ میں کئی افراد زخمی ہوئے تھے۔ گزشتہ ہفتہ این آئی اے نے مشتبہ بمبار کی 4 تصاویر جاری کی تھیں ۔ تصاویر میں مشتبہ بمبار کو کیپ کے بغیر پیٹھ پر بیگ لگائے پینک ٹی شرٹ اور پینٹ پہنے اعتماد کے ساتھ چلتا دکھایا گیا تھا۔ تصاویر میں وہ ماسک میں تھا۔ پچھلی تصاویر میں وہ کیپ لگائے اور گہرے رنگ کا ٹی شرٹ پہنے نظر آیا تھا۔
خبررساں ادارہ پی ٹی آئی کے بموجب نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے رامیشورم کیفے دھما کہ کیس میں ضلع بیلاری سے ایک شخص کو حراست میں لیا۔ یہ شخص مشتبہ شخص سے ملتی جلتی شباہت رکھتا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ این آئی اے عہدیدار اس سے پوچھ تاچھ کر رہے ہیں تا کہ یہ معلوم کیا جائے کہ یکم مارچ کو دھما کہ کے وقت وہ کہاں تھا۔ این آئی اے نے مشتبہ بمبار کا سراغ دینے پر 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔ اس نے سی سی ٹی فوٹیج اور ویڈیوز بھی جاری کئے تھے۔
مگر ان سب کے بعد بدھ کو این آئی اے کی طرف سے میڈیا میں خبریں شائع ہوئی ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ بینگلور کیفے دھماکہ معاملے میں کلیدی ملزم ابھی بھی گرفتار نہیں ہوا ہے۔ انگریزی روزنامہ دکن ہیرلڈ کی رپورٹ کے مطابق بلاری پولس نے دکن ہیرلڈ سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ شبیر احمد کی گرفتاری بینگلور کیفے دھماکہ معاملے میں نہیں بلکہ کسی اور معاملے کو لے کر ہوئی ہے اور اس کی گرفتاری کا تعلق رامیشورم کیفے دھماکے سے نہیں ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق متعدد ذرائع سے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے ذریعے بنگلورو کیفے دھماکہ کیس کے کلیدی ملزم کو بیلاری سے گرفتار کرنے کی خبر موصول ہوئی تھی، مگر ، وفاقی ایجنسی نے ایک پریس ریلیز جاری کرکے اس کی تردید کی ہے۔