مرڈیشور کی سرکاری اسکول سے متصل کھلی نالی کی گندگی ، غلاظت اور بدبو سے طلبا پریشان، والدین نے کیا احتجاج
بھٹکل:11؍فروری(ایس اؤ نیوز)مرڈیشور کے کریکٹے ہائر پرائمری اسکول سے متصل اندرونی نالی کی بد نظمی سے بچوں کو اسکول میں بیٹھنا ہی دشوار ہونے کا الزام عائد کرتےہوئے اسکولی طلبا اور والدین نے منگل کو کلاسس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
منگل کی صبح بچوں کے والدین اسکول پہنچ کر بتایا کہ اسکول سے متصل کھلی نالی کے رہتے تدریس کرنے کی ضرورت نہیں ہے، اس طرح تعلیم جاری رکھیں گے تو بچے بیمار ہونے کا خطرہ ہے، ان حالات میں بچے دوپہر کا کھانا کھائیں بھی توکیسے کھائیں، پچھلے 4مہینوں سے پنچایت سے لے کر ضلع پنچایت کے سکریٹری تک اپیل کرتے آئے ہیں، لیکن کوئی بھی توجہ دینے کی ضرورت محسوس نہیں کررہے ہیں احتجاجیوں کے مطابق افسران، عوامی نمائندے اور امیروں کے بچے پرائیویٹ اسکولوں میں پڑھتے ہیں، عام لوگوں کے بچے سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اسی لئے کوئی توجہ نہیں دیے رہا ہے۔ جائے وقوع پر موجود بی ای اؤ منجی ایم آر نے احتجاجیوں کو مطمئن کرنےکی کوشش کی مگر ناکام رہے اور عوام نے اسکول کے گیٹ کو قفل لگا کر اپنا احتجاج جاری رکھا۔ اس کے تھوڑی دیر بعد جائے وقوع پر پہنچے ماولی گرام پنچایت افسران نے احتجاجیوں کو آڑے ہاتھوں لیا، احتجاجی بھی ضد پر اڑے رہے تو ماحول کچھ دیر کے لئے کشیدہ ہوگیا۔ اس کے بعد تعلقہ پنچایت افسر پربھاکر اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی انجنئیر مہیش نائک جائے وقوع پہنچ کر عوام سے گفتگوکی۔ جینت نائک ، لکشمن نائک، گوند نائک، کوپیا نائک، شنکر بھٹرہتلو، کلا ہریکانت، منجولا ہریکانت وغیرہ احتجاج میں شریک تھے۔
آخر کار کھلی نالی کو بند کرنے کے متعلق نیشنل ہائی وے اتھارٹی انجنئیر مہیش نے تیقن دیتے ہوئے کہاکہ مرڈیشور مین روڈ کے کام کے لئے اسکول کےپاس نالی کھودی گئی تھی ،اس کو فوری بند کرنے کی کارروائی کی جائے گی۔ منگل کو ہی نالی کی صفائی کا کام شروع کیاگیا ہے، بدھ کو نالی کے اوپر کانکریٹ کی چھت ڈال کر بند کیا جائے گا۔ اگلے دوتین دنوں میں نالی کو بند کرنے کا کام پورا کرنے کی بات کہی۔ اس کے بعد افسران ، اساتذہ بچوں کے ساتھ دوپہر کاکھاناکھا کر لوٹ گئے اور احتجاج ختم ہوگیا۔