اڈپی، موڈبیدری ،پتور، بنٹوال، مُلکی وغیرہ میں پھنسے شمالی کرناٹکا کےدو ہزار سے زائد مہاجر مزدوروں کوان کے گاؤں پہنچایا گیا۔ چلائی گئیں خصوصی بسیں
مینگلور27/اپریل (ایس او نیوز) ریاستی حکومت نے ریلیف مراکز میں پناہ لیے ہوئے شمالی کرناٹکا کے بے سہارا لوگوں کو ان کے گھر واپس بھیجنے کی جو ہدایات جاری کی تھیں، اس کے مطابق ضلع دکشن کنڑا کے موڈبیدری ،پتور، بنٹوال، مُلکی سمیت اڈپی ضلع میں پھنسے ہوئے دو ہزار سے زائد مہاجر مزدوروں کو خصوصی سرکاری بسوں کے ذریعے اُن کے گاوں پہنچایا گیا۔
567مہاجر مزدوروں کو کے ایس آر ٹی کی طرف سے چلائی گئی بسوں کے ذریعے واپس ان کے گاؤں بھیج دیا گیا۔
معلوم ہوا ہے کہ کے ایس آر ٹی کے اڈپی ڈپو کی طرف سے 16بسیں اور کنداپور ڈپو سے 4بسیں فراہم کی گئی تھیں۔اس طرح جملہ 20بسوں کے ذریعے کارکلا،کاپو، اڈپی، برہماور، کنداپور، بیندور کے ریلیف سینٹروں میں پھنسے ہوئے 567مہاجر مزدوروں کو شمالی کرناٹکا روانہ کیا گیا جس میں بالخصوص باگلکوٹ، بیلگاوی، ہاویری، گدگ، کوپل، رون وجیاپورا،کلبرگی وغیرہ جانے والوں کی تعداد زیادہ تھی۔ان بسوں میں کووِڈ لاک ڈاؤن پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے جسمانی فاصلہ بنائے رکھنے کے لئے ہر ایک بس میں صرف 25مزدوروں کے لئے نشستیں دی گئی تھیں۔ ساتھ ہی ان مسافروں کے تحفظ کے لئے ایک پولیس اہلکار اور ایک ولیج اکاونٹنٹ کو ہر بس میں سوار کیا گیا تھا۔
کنداپور کے اسسٹنٹ کمشنر کے راجو نے بتایا کہ اپنے گھروں کی طرف روانہ ہونے والے مزدوروں کو صبح کا ناشتہ ریلیف سینٹر میں ہی فراہم کرنے کے بعد دوپہر کا کھانا، بسکٹ کے پاکٹ، پانی اور ماسک، سینیٹائزر، توال ساتھ میں لے جانے لئے دئے گئے۔اس سے قبل تمام مزدوروں کی طبی جانچ کروائی گئی۔ اب جو دیگر اضلاع کے مزدور ان مراکز میں بچے ہوئے ہیں انہیں بھی جلد اپنے اپنے گھروں کو بھیجنے کا انتظام کیا جائے گا۔اس کے علاوہ مرکزی حکومت کی طرف سے اجازت ملتے ہی بیرونی ریاستوں کے مزدروں کو بھی ان کے گھر روانہ کیا جائے گا۔
بتایا جاتا ہے کہ اڈپی ضلع میں موجود 11مراکز میں اب 102مہاجر مزدور باقی رہ گئے ہیں۔جن میں ریاست بلاری، داونگیرے، منگلورو، چتلدرگہ، بنگلورو اور ہاسن جیسے اضلاع سے تعلق رکھنے والے جملہ 34مزدور ہیں اور بقیہ شمالی بھارت کی اترپریش، آسام، مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا جیسی ریاستوں کے 68مزدوراڈپی کے ریلیف سینٹرو ں میں موجود ہیں۔
ریاست کے بعض اضلاع سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کی تعداد ہر ضلع سے ایک یا دو مزدور ہے، اس وجہ سے ان کے لئے الگ بس کا انتظام نہیں کیا گیا، بلکہ ہرسینٹر میں بچے ہوئے تمام مزدوروں کو دوسرے مزدوروں کے ساتھ ایک جگہ لاکر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
موڈبیدری اور پتور سے ملنے والی رپورٹ کے مطابق وہاں سے بالترتیب 343 اور 190 مہاجر مزدوروں کو ان کے اپنے گاؤں کی طرف بھیج دیا گیا۔پتور کے تحصیلدار رمیش بابو نے بتایا کہ فی الحال طلبہ کے ہاسٹل میں مقیم مزدوروں کوواپس بھیج دیا گیا ہے، دوسرے ٹھکانوں پر مقیم مزدوروں کی فہرست تیا ر کرکے مرحلہ وار سب کو اپنے اپنے گاؤں بھیجنے کا انتظام کیا جائے گا۔جبکہ موڈ بیدری کی تحصیلدارانیتا لکشمی نے بتایا کہ سماج مندر میں مقیم مزدوروں کو 14سرکاری بسوں کے ذریعے ان کے گاؤں روانہ کرنے کے لئے ہرایک بس میں صرف 20مسافروں کو سوار کیا گیا۔ بقیہ مزدوروں کو بھی جلد ہی ان کے گھر بھیجنے کا انتظام کیا جائے گا۔
اسی طرح بنٹوال سے 600 سے زائد اور مُلکی سے 522مزدوروں کو بھی اُن کے گاوں بھیج دیا گیا ہے، جو سبھی شمالی کرناٹک بالخصوص بیجاپور، رائیچور، گدگ، باگلکوٹ، کوپل، کُشٹگی، گلبرگہ، دھارواڑ ، ہونگندا سے تعلق رکھتے ہیں۔