منگلورو : 'منکی پاکس ' کا دوسرا کیس سامنے آنے کے بعد محکمہ صحت ہوگیا چوکنّا - ساتھی مسافروں کو رکھا گیا آئسولیشن میں - وینلاک ہاسپٹل میں قائم کیا گیا خصوصی وارڈ
منگلورو 19 / جولائی (ایس او نیوز) جانوروں سے پھیلنے والی چیچک جیسی بیماری 'منکی پاکس' کا ملک میں دوسرا کیس سامنے آنے کے بعد محکمہ صحت چوکنا ہوگیا ہے اور بڑی سرعت کے ساتھ ضروری احتیاطی اقدامات کرنے میں مصروف ہوگیا ہے ۔
منکی پاکس کا پہلا کیس تھیرو اننت پورم کیرالہ سے سامنے آیا تھا اور اب جو دوسرے کیس کی تصدیق کی ہے وہ بھی کیرالہ کے کنور کا رہنے والا ایک 31 سالہ شخص ہے جو 13 جولائی کو دبئی سے منگلورو انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر اترا تھا ۔ سرویلانس آفیسر ڈاکٹر راجیش کا کہنا ہے کہ منگلورو پہنچنے کے بعد منکی پاکس انفیکشن کے لئے اس کی جانچ کی گئی تھی مگر رپورٹ نگیٹیو آئی تھی ۔ پھر جب وہ اپنے گاوں پہنچا تو اس میں بیماری کی علامات ظاہر ہوئیں اور اس کے خون کا سیمپل پونے کی لیباریٹری میں جانچ کرنے پر منکی پاکس انفیکشن کی تصدیق ہوگئی ۔
اس مسافر میں منکی پاکس کی تصدیق ہونے کے بعد طیارے میں اس کے ساتھ سفر کرنے والوں کے لئے تشویش ہونا فطری بات تھی ۔ ڈاکٹر راجیش نے بتایا کہ اس کے ساتھ طیارے میں 191 مسافر موجود تھے ۔ مگر محکمہ صحت کی گائڈ لائنس کے مطابق متاثرہ شخص کی اگلی اور پچھلی نشستوں کی تین صفوں میں سفر کرنے والوں کو آئسولیشن میں رکھنا ضروری ہے ۔ اس طرح کُل 34 مسافروں کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں اپنے اپنے مقام پر 21 دنوں کے لئے آئسولیشن میں رہنے اور کسی بھی قسم کی علامات ظاہر ہونے پر منگلورو کے وینلاک ہاسپٹل میں منکی پاکس مریضوں کے لئے مختص کیے گئے وارڈ میں داخل ہونے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ ان میں 10 مسافر جنوبی کینرا، 13 کاسر گوڈ سے،ایک کنور سے اور اڈپی سے 6 مسافر شامل ہیں ۔
منگلورو انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے افسران نے ضلع محکمہ صحت کی طرف سے جاری کیے گئے ایس او پی کے مطابق بیرونی ممالک سے آنے والے تمام مسافروں کی جانچ پڑتال تیز کر دی ہے ۔ دوسری طرف ممکنہ متاثرہ کیس کی نشاندہی کے لئے انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر بین الاقوامی مسافروں کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔ (اسکریننگ) کا مرکزی حکومت کی طرف سے بھی جائزہ لیا جارہا ہے ۔ مرکزی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس تعلق سے منعقدہ خصوصی میٹنگ میں ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں کے افسران ریجنل ہیلتھ اینڈ فیمیلی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے افسران حاضر رہے ۔ انہیں خصوصی طور پر یورپ اور امریکہ کی ہم جنس پرستوں اور ذو جنس پرستوں ( گے اینڈ بائ سیکشولس) میں تیزی سے پھیل رہی 'منکی پاکس' بیماری کی موجودہ صورتحال کے تعلق سے آگاہ کیا گیا ہے۔