سابق ماہی گیر وزیر پرمود مادھوراج نےملپے سے سات ماہی گیروں کے ساتھ بوٹ کی گم شدگی کے لئے نیوی کو قرار دیا ذمہ دار
اڈپی 25؍مارچ (ایس او نیوز) اڈپی اورچکمگلورو سیٹ سے جنتادل اور کانگریس کے مشترکہ امیدوار اور سابق وزیر ماہی گیری پرمود مادھو راج نےسات ماہی گیروں کے ساتھ سوورنا تریبھوجا نامی کشتی کی گم شدگی کے لئے بحری فوج کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔
اتوار کے دن ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پرمود مادھو راج نے کہا کہ ماہی گیروں اور کشتی کے اس طرح لاپتہ ہوجانے کے پیچھے نیوی کا ہاتھ ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات میں مرکزی وزیر دفاع نرملا سیتا رامن، ایم پی شوبھا کرندلاجے وغیرہ نے دلچسپی نہیں لی اور ماہی گیروں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لاپتہ ماہی گیروں کی تلاش کا مطالبہ کرتے ہوئے 50ہزار سے زیادہ مچھیروں نے سڑکوں پر اتر کر احتجاج کیا۔ دو تین مرتبہ وفود کی شکل میں ملاقاتیں کرکے میمورنڈم دئے گئے۔تین مہینے گزرجانے کے باجود ماہی گیروں اور کشتی کا کچھ بھی پتہ نہیں چل سکا ہے۔
پرمود نے کہا جس دن ماہی گیر کشتی لاپتہ ہوگئی ہے اسی دن بحریہ کے جہاز کو نقصان پہنچنے کی بات سامنے آچکی ہے اور گمان یہی ہے کہ یہ ایک ’ہِٹ اینڈ رَن‘ کا معاملہ ہے۔اور خود ہی حادثہ کاسبب بننے والی نیوی نے لاپتہ کشتی اور ماہی گیروں کو تلاش کرنے کا ناٹک کیا ہے۔
پرمود مادھوراج نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات تک نیوی اپنے اس گھناؤنے معاملے کو دبائے رکھنا چاہتی ہے۔ اس سلسلے میں مرکزی وزیر دفاع نرملا سیتا رامن کو جوابدہی کرنی ہوگی۔جو ماہی گیر لاپتہ ہوگئے ہیں ان کے گھروں کی حالت انتہائی افسوسناک ہے۔ مرکزی حکومت نے ماہی گیروں کے لئے کوئی فلاحی کام نہیں کیا ہے۔ساحلی علاقے کے اراکین پارلیمان اور وزیر دفاع نے ماہی گیروں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔