کنداپور: کابینہ وزیر کوٹاشری نواس پجاری کے گھر کے سامنے دلتوں کا دھرنا: دلت ظلم انسداد ایکٹ کو نافذ کرنےکا مطالبہ
کنداپور:14؍ مارچ (ایس اؤ نیوز )سماجی ناانصافی کو روکنے میں ریاستی حکومت ناکام ہوئی ہے۔ ریاست میں دلتوں کو حقیر نگاہوں سے دیکھا جارہاہے، ظلم انسداد قانون کا بہتر نفاذ ہو۔ اگر یہ کام نہیں کرسکتےہیں تو کرسی خالی کرنےکامطالبہ کرتے ہوئے کرناٹک دلت سنگھرش سمیتی کے کارکنان نے ریاستی کابینہ کے وزیر کوٹا سری نواس پجاری کے گھر کے باہر دھرنا دیا۔
چتردرگہ ضلع کے ہیرے کیرور اور چلکیری علاقے کے دلت سنگھرش سمیتی کے ارکان نے کوٹا میں واقع سری نواس پجاری کے گھر کے باہر دھرنا دیتے ہوئے سمیتی کے ریاستی صدر راج گری نے کہا کہ مرکزی حکومت نے سال 1989میں دلتوں کے لئے خصوصی قانون جاری کئےتھے اس کے نفاذ میں ریاستی حکومت ناکام ہوئی ہے۔ آج بھی ریاست کے کئی مقامات پر دلت مزدوری پر جی رہے ہیں اور ان کا سماجی بائیکاٹ بھی کیاجارہاہے۔ سیاسی پارٹیاں دلتوں کو استعمال کرکے کچل دینےکی ذہنیت پر عمل پیرا ہیں۔ ایک سے زائد مرتبہ احتجاج کئےجارہےہیں انہوں نے الزام لگایا کہ انہیں کسی طرح کا انصاف نہیں مل رہا ہے۔
سمیتی نے مطالبہ کیا کہ ایس سی۔ ایس ٹی ظلم انسداد ایکٹ کےتحت متاثرین، خاندان کےممبران اور ان پر منحصرافراد کو بنیادی سہولیات فراہم کی جائے ، ظلم انسداد ایکٹ کو جاری کیا جائے۔ سمیتی کی طرف سے اس طرح کے دیگر مطالبات بھی حکومت کےسامنے پیش کرتےہوئے کہا کہ ہم لوگ اپنے مطالبات کو لے کر کئی وزراء کے گھروں کے سامنے دھرنا دے چکے ہیں، بنگلور کبن پارک اور ودھان سودھا میں بھی ہم لوگ احتجاج کرچکے ہیں۔ سیکڑوں مرتبہ درخواستیں دی جا چکی ہیں لیکن ابھی تک ہمارے مطالبات پر کان نہیں دھرا گیا ہے۔
ریاستی صدر راج گری نے کہاکہ ہمیں تیقن نہیں چاہئے، ریاست میں شیڈول کاسٹ کی 156 ذات ہیں جن کی کل آبادی قریب 1کروڑ 60لاکھ ہے۔ ان سب کو انصاف چاہئے۔ ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو چاہئے کہ وہ فوری بیدار ہوں اور دلت خاندان والوں کو انصاف دلائیں۔ اگر حکومتیں اس طرف توجہ نہیں دیتی ہیں تو کرو یا مرو کی طرح جدوجہد کرنےکا انتباہ دیا۔ انہوں نےکہاکہ وزیر جائےوقوع پہنچنے تک دھرنا جاری رکھا جائے گا۔ دھرنے میں دلت لیڈر ناگراج ، جگدیش ، نرسپا، پجاری کٹی سوامی وغیرہ موجود تھے۔