بی جے پی ایم پی اننت کمار ہیگڈے کے خلاف کیس درج ؛ سدارمیا نے کہا ؛ ہیگڈے کا تبصرہ اس کے کلچر کو ظاہر کرتا ہے 

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 14th January 2024, 8:07 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

کمٹہ 14 / جنوری (ایس او نیوز) آپسی رقابت پھیلانے والی تقاریر اور ضلع میں بد امنی پھیلانے کی کوشش کے الزام میں کمٹہ پولیس نے اتر کنڑا  کے بی جے پی رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے کے خلاف ازخود کیس درج کرلیا ہے ۔

    یاد رہے کہ ہیگڈے  نے کمٹہ میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بابری مسجد کی طرح مندروں کی علامات رکھنے والی مساجد کو ڈھا دینے کا وقت آ گیا ہے ۔ ہیگڈے نے خاص کر سرسی، سری رنگا پٹن اور بھٹکل کی مسجد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا انجام بھی بابری مسجد کی طرح ہونا طے ہے۔ اور یہ اننت کمار ہیگڈے کا نہیں بلکہ پورے ہندو سماج کا فیصلہ ہے۔ انہوں نے اپنے  اشتعال انگیز بیان میں کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے خلاف بھی توہین آمیز فقرے کسے تھے اور صیغہء واحد کا استعمال کیا تھا۔ اس بیان کی روشنی میں کانگریس لیڈران اور کارکنان نے رکن پارلیمان کے خلاف کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد پولیس نے از خود  آئی پی سی کی دفعہ 505 (عوامی اشتعال کا سبب بننے والے بیانات) اور 153 (فساد پر اکسانا) کے تحت اننت کمار ہیگڈے کے خلاف معاملہ درج کرلیا۔ 

 اننت کمار ہیگڈے کا تبصرہ اس کے کلچر کو  ظاہر کرتا ہے ؛ سدرامیا
کانگریس پارٹی اور اس کے لیڈروں کو "ہندوتوا مخالف" موقف اختیار کرنے پر طنز اور طعنے کسنے والے اتر کنڑا ایم پی اننت کمار ہیگڈے کے خلاف ریاستی حکومت نے سخت موقف اختیار کیا ہے اور اس کے بیان کی کڑی تنقید کی ہے ۔     ریاستی وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اننت کمار کی طرف سے اپنے خلاف کیے گئے توہین آمیز تبصرے پر باگلکوٹ میں رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے اننت کمار کا کلچر دکھائی دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ :"اننت کمار ہیگڈے جیسے شخص سے آپ اس سے بہتر اور کس چیز کی توقع کر سکتے ہیں ۔ یہ وہی شخص ہے جس نے وزیر رہتے ہوئے کہا تھا کہ وہ آئین ہند بدل دے گا ۔"

    وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا کہ اس طرح کے اشتعال انگیز اورتوہین آمیز الفاظ استعمال کرنا درست نہیں ہے ۔ " ہر شخص کو بڑی ذمہ داری کے ساتھ بولنا چاہیے ۔ گزشتہ تین سال سے ہیگڈے نے کوئی ریمارک پاس نہیں کیا تھا۔ اب الیکشن قریب آتے ہی اس نے بولنا شروع کیا ہے۔ لیکن اسے سمجھنا چاہیے کہ اس طرح کے توہین آمیز الفاظ کا استعمال اچھے کلچر کا حصہ نہیں ہے ۔"     انہوں نے کہا کہ "حکومت اننت کمار  ہیگڈے کے ریمارکس کا جائزہ لے رہی ہے ۔  ہم دیکھیں گے کہ اس کے خلاف قانونی طور پر کیا کارروائی ہو سکتی ہے ۔"

ایک نظر اس پر بھی

ریاض کے بعد دمام اور جدہ بھٹکلی جماعتوں نے بھی ممبران سے کی ووٹنگ میں حصہ لینے کی اپیل؛ فری ائیرٹکٹ کی بھی پیشکش

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں بھٹکل اور اُترکنڑا میں  7/مئی کو ووٹنگ ہوگی ، یعنی وقت بالکل کم بچا ہے۔ ایسے میں ایک طرف  بھٹکل اسوسی ایشن ریاض نے پہل کرتے ہوئے  اپنے ممبران کے لئے جماعت کی طرف سے  ائیر ٹکٹ  کا اعلان کیا،  وہیں دوسری طرف  لوک سبھا انتخابات کی سنگینی کو ...

حادثے کو دعوت دیتا بھٹکل رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے؛ کیا حادثے سے پہلے توجہ دے گی انتظامیہ ؟

  بھٹکل  کا رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے   حادثوں کو دعوت دے رہا ہے، مگر  نیشنل ہائی وے اتھارٹی ہو،  آئی آر بی کمپنی  ہو یا پھر تعلقہ انتظامیہ ہو، کوئی اس دعوت نامہ پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔

بھٹکل: بچے اورنوجوان دور درازاور غیر آباد علاقوں میں تیراکی کے لئے جانے پر مجبور کیوں ہیں ؟ مسجدوں کے ساتھ ہی کیوں نہ بنائے جائیں تالاب ؟

سیر و سیاحت سے دل صحت مند رہتا ہے اور تفریح انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بناتا ہے۔اسلام  سستی اور کاہلی کو پسند نہیں کرتا اسی طرح صحت مند زندگی گزارنے کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک کے ساتھ جسمانی سرگرمیوں کا ہونا بھی ضروری ہے۔ جسمانی سرگرمیوں میں جہاں مختلف قسم کی ورزش ...

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

مرکز کی جانب سے جاری خشک سالی کے لیے ناکافی فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت کا احتجاج

خشک سالی میں راحت کے طور پر مرکزی حکومت کے ذریعے جاری مطالبے سے بہت کم فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت نے سخت احتجاج کیا ہے۔ ریاستی اسمبلی کے احاطے میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے وزیر اعلیٰ سدارمیا و نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کی قیادت میں آج (27 اپریل) یہ احتاج کیا ...

جے ڈی ایس کے ایم پی کا فحش ویڈیو وائرل، کرناٹک حکومت نے تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہاسن لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی اور جے ڈی ایس کے امیدوار پراجول ریوننا کے جنسی اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پراجول ریوننا کا مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے حکومت کو خط لکھ ...

مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ؛ بنگلورو ساؤتھ سے بی جے پی امیدوار تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج

کرناٹک میں لوک سبھا کی 28 میں سے 14 سیٹوں کے لیے جمعرات (26 اپریل) کے روز دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس دوران، بنگلورو ساؤتھ سیٹ سے بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ان پر مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ہے۔ 25 اپریل کو موجودہ ...

چامراج نگر میں پولنگ بوتھ میں توڑ پھوڑ - سنگ باری - پولیس نے کیا لاٹھی چارج 

سرحدی علاقے چامراج نگر کے گاوں والوں نے انہیں بنیادی سہولتیں دستیاب نہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے بطور احتجاج الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا اس کے باوجود وہاں پولنگ کا انتظام کرنے پر مشتعل مظاہرین نے  سنگ باری کی اورپولنگ بوتھ کو توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ۔ حالات پر قابو پانے کے لئے اور ...

راہل گاندھی نے کرناٹک کی ریلی میں بی جے پی کو ’بھارتیہ چمبو پارٹی‘ قرار دیا

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ’’بھارتیہ چمبو  پارٹی ‘‘ قرار دیا اور اس پر عوامی فنڈز کو لوٹنے اور شہریوں کو کھوکھلے وعدوں کے ساتھ چھوڑنے کا الزام لگایا۔