بی جے پی ایم پی اننت کمار ہیگڈے کے خلاف کیس درج ؛ سدارمیا نے کہا ؛ ہیگڈے کا تبصرہ اس کے کلچر کو ظاہر کرتا ہے
کمٹہ 14 / جنوری (ایس او نیوز) آپسی رقابت پھیلانے والی تقاریر اور ضلع میں بد امنی پھیلانے کی کوشش کے الزام میں کمٹہ پولیس نے اتر کنڑا کے بی جے پی رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے کے خلاف ازخود کیس درج کرلیا ہے ۔
یاد رہے کہ ہیگڈے نے کمٹہ میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بابری مسجد کی طرح مندروں کی علامات رکھنے والی مساجد کو ڈھا دینے کا وقت آ گیا ہے ۔ ہیگڈے نے خاص کر سرسی، سری رنگا پٹن اور بھٹکل کی مسجد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا انجام بھی بابری مسجد کی طرح ہونا طے ہے۔ اور یہ اننت کمار ہیگڈے کا نہیں بلکہ پورے ہندو سماج کا فیصلہ ہے۔ انہوں نے اپنے اشتعال انگیز بیان میں کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے خلاف بھی توہین آمیز فقرے کسے تھے اور صیغہء واحد کا استعمال کیا تھا۔ اس بیان کی روشنی میں کانگریس لیڈران اور کارکنان نے رکن پارلیمان کے خلاف کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد پولیس نے از خود آئی پی سی کی دفعہ 505 (عوامی اشتعال کا سبب بننے والے بیانات) اور 153 (فساد پر اکسانا) کے تحت اننت کمار ہیگڈے کے خلاف معاملہ درج کرلیا۔
اننت کمار ہیگڈے کا تبصرہ اس کے کلچر کو ظاہر کرتا ہے ؛ سدرامیا
کانگریس پارٹی اور اس کے لیڈروں کو "ہندوتوا مخالف" موقف اختیار کرنے پر طنز اور طعنے کسنے والے اتر کنڑا ایم پی اننت کمار ہیگڈے کے خلاف ریاستی حکومت نے سخت موقف اختیار کیا ہے اور اس کے بیان کی کڑی تنقید کی ہے ۔ ریاستی وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اننت کمار کی طرف سے اپنے خلاف کیے گئے توہین آمیز تبصرے پر باگلکوٹ میں رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے اننت کمار کا کلچر دکھائی دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ :"اننت کمار ہیگڈے جیسے شخص سے آپ اس سے بہتر اور کس چیز کی توقع کر سکتے ہیں ۔ یہ وہی شخص ہے جس نے وزیر رہتے ہوئے کہا تھا کہ وہ آئین ہند بدل دے گا ۔"
وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا کہ اس طرح کے اشتعال انگیز اورتوہین آمیز الفاظ استعمال کرنا درست نہیں ہے ۔ " ہر شخص کو بڑی ذمہ داری کے ساتھ بولنا چاہیے ۔ گزشتہ تین سال سے ہیگڈے نے کوئی ریمارک پاس نہیں کیا تھا۔ اب الیکشن قریب آتے ہی اس نے بولنا شروع کیا ہے۔ لیکن اسے سمجھنا چاہیے کہ اس طرح کے توہین آمیز الفاظ کا استعمال اچھے کلچر کا حصہ نہیں ہے ۔" انہوں نے کہا کہ "حکومت اننت کمار ہیگڈے کے ریمارکس کا جائزہ لے رہی ہے ۔ ہم دیکھیں گے کہ اس کے خلاف قانونی طور پر کیا کارروائی ہو سکتی ہے ۔"