کاروار یکم / جولائی (ایس او نیوز) کاروار شہر میں کچھ دنوں قبل سڑکوں کے نام کنڑا کے علاوہ دیوناگری رسم الخط کے ساتھ کونکنی زبان میں لکھے جانے پر کنڑا حامی تنظیموں کی جانب سے جو تنازعہ شروع ہوا اور بورڈس پر کالا رنگ پوتنے کا جو واقعہ پیش آیا تھا اس پرکل جمعرات کے دن منعقدہ کاروار سٹی میونسپل کاونسل کی جنرل باڈی میٹنگ میں خوب بحث ہوئی اور کونسل کے اراکین نے اس پر سخت برہمی کا اظہار کیا ۔
میٹنگ میں موجود بعض اراکین کا احساس تھا کہ کنڑا تنظیموں کے نام پر کاروار شہر سے باہر کے لوگ یہاں تنازعہ کھڑا کرکے لوگوں کے بیچ تفرقہ پیدا کر رہے ہیں ۔ جبکہ کاونسل کے رکن گنپتی نائک نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کاونسل کے کسی بھی رکن کی رائے لیے بغیر اس طرح کے بورڈ لگانا بالکل درست نہیں تھا اس لئے اس سارے تنازع کے لئے کونسل کے صدر اور کمشنر ہی پوری طرح ذمہ دار ہیں ۔ اس کا جواب دیتے ہوئے کمشنر آر پی نائک نے کہا کہ کونسل صدر کی منظوری لے کر ہی یہ بورڈ لگوائے گئے ہیں ۔
صدر کونسل نتین پیکلے نے اراکین سے کہا کہ کاروار شہر میں تمام فرقوں کے لوگ بھائی چارگی کے ساتھ رہتے ہیں اس لئے زبان کے نام پر جھگڑا فساد کی ضرورت نہیں ہے ۔ کونکنی زبان کی تنظیموں نے دیوناگری رسم الخط میں بورڈس لگانے کی مانگ رکھی ہے اس لئے اراکین اس پر اپنی رائے بتائیں ۔
اس پر چند اراکین نے کھڑے ہو کر اس مانگ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مقامی لوگوں کی سہولت کے لئے کونکنی میں بورڈ لکھے جائیں ۔ جس کے بعد دیوناگری رسم الخط میں بورڈس لکھوانے کی تجویز اتفاق رائے کے ساتھ منظور کی گئی اور اس کی نقل حکومت کو بھیج کر اس کے لئے منظوری لینا طے پایا ۔