کانگریس پارٹی سے خارج کیے گئے سابق ایم ایل اے شیو رام ہیباردھرمستھلا دیوتا کی قسم کھانے تیار۔ کہا؛ کسی سے بھی رقم نہیں لی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 1st August 2019, 1:19 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

کاروار،یکم اگست (ایس او نیوز) پارٹی مخالف سرگرمیوں اور مخلوط ریاستی حکومت گرانے کا سبب بننے والے جن 14کانگریسی اراکین اسمبلی کوسابق اسپیکر رمیش کمار نے نااہل قراردیاتھا انہیں پارٹی سے بھی خارج کردیا گیا ہے۔ ان میں یلاپور منڈگوڈ حلقے کے رکن شیورام ہیبار بھی شامل ہیں۔اب ان کی حالت یہ ہوگئی ہے  کہ نہ وہ بی جے پی کا ساتھ دے کر وزارت یا کوئی اور اہم عہدہ حاصل کرسکتے ہیں،نہ ضمنی انتخاب میں حصہ لے سکتے ہیں اورنہ ہی پارٹی کا حصہ بن سکتے ہیں۔یہ پابندی موجودہ اسمبلی کی میعاد ختم ہونے تک ان پر لاگو رہے گی۔ البتہ سپریم کورٹ میں انہوں نے جو اپیل داخل کی ہے اس پر اگر اسٹے مل جاتا ہے تو پھر کیفیت بدل جائے گی۔

اس دوران شیورام ہیبار نے منڈگوڈ کے ٹورسٹ بنگلوو میں اپنے حمایتی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا میں یہ جھوٹی خبر عام کی جارہی ہے کہ کروڑوں روپے لے کر میں نے اپنے آپ کو فروخت کردیا ہے۔ لیکن میں دھرمستھلا کے دیوتا کے نام پر قسم کھاکر کہتا ہوں کہ میں کسی سے بھی کوئی رقم نہیں لی ہے۔اور مجھے پیسے کے لئے اپنے آپ کو فروخت کرنے کی کوئی ضرورت بھی نہیں ہے۔میں نے پچھلی کئی دہائیوں سے کروڑہا کروڑ روپے دیکھے ہیں۔میں نے صرف اپنے علاقے کی ترقی کے مقصد سے استعفیٰ دیا ہے۔

شیورام نے کہا کہ کرسی اور اقتدار پر جمے رہنے والے لوگ ہم پر طنز کرتے ہیں کہ ہمیں کرسی کی ہوس ہے۔ لیکن وہ لوگ کرسی چھوڑ کر دوسروں کو موقع دیتے تو آج کرناٹک کی سیاست میں یہ صورت حال پیدا نہیں ہوتی۔مذہب، ذات پات اور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والوں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے مودی کا نعرہ’سب کا ساتھ سب کاسب کا وشواس‘دہراتے ہوئے کہا کہ میں پہلے جیسا تھا آئندہ بھی اسی طرح رہوں گا۔اس بات سے صاف اشارہ مل رہا تھا کہ شیو رام ہیبار اب کونسا رنگ اختیار کرنے والے ہیں۔

 شیورام ہیبار نے اپنے حمایتیوں سے کہا کہ اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کی وجوہات اور تمام تفصیلات آئندہ آٹھ دس دن کے اندر پریس کانفرنس منعقد کرکے منظر عام لاؤں گا۔ اسپیکر نے دباؤ میں آکر اسمبلی میں میری رکنیت باطل قراردینے کا جو فیصلہ کیا ہے اس کے خلاف میں سپریم کورٹ میں اپیل کی ہے۔مجھے عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے۔ اب سپریم کورٹ کے فیصلے پر ہی میرا اگلا سیاسی اقدام منحصر ہوگا۔بہرحال ریاست کی موجود ہ سیاسی صورتحال سے اگر کسی کے دل کو ٹھیس پہنچی ہو تو میں اس کے لئے معذرت چاہتاہوں۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...