اقوام متحدہ میں ہندوستان کا ردعمل: نئے آئی ٹی ضوابط سوشیل میڈیا صارفین کو بااختیار بنانے کیلئے وضع کئے گئے
نئی دہلی،21؍جون (ایس او نیوز؍ایجنسی) اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مشن نے واضح کیا ہے کہ آئی ٹی کے نئے قوانین عام سوشیل میڈیا صارفین کو بااختیار بنانے کیلئے وضع کئے گئے ہیں۔ نیز ان ضوابط کو حکومت نے طویل مدت سے غور و فکر کے بعدوضع کیا ہے۔ در حقیقت ہیومن رائٹس کونسل کے ایک خط میں کچھ خدشات کے اظہار کے بعدحکومت نے اس کا جواب دیا ہے۔
وزارت اطلاعات و نشریات نے ایک پریس ریلیز کے ذریعہ بتایا ہے کہ اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل مشن نے اس سلسلے میں اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ہندوستانی حکومت نے اقوام متحدہ کو بتایا ہے کہ نئے قواعد عام سوشیل میڈیا صارفین کو قوت فراہم کی گئی ہے۔ سوشیل میڈیا پر متأثرہ شخص کے پاس شکایت کرنے کیلئے ایک سرکاری فورم ہوگا۔ آئی ٹی کے نئے قواعد متعدد اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد وضع کیے گئے ہیں۔ حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ دراصل اس طرح کے قانون کی ضرورت تھی کیونکہ سوشیل میڈیا کئی غلط ارادوں کے ساتھ استعمال ہورہا ہے، جس میں دہشت گردانہ سرگرمیاں، فحش مواد، معاشرے میں عدم استحکام اور افواہ بازی جیسی چیزیں شامل ہیں۔
واضح ہوکہ مرکزی قانون اور ٹوئٹر کے مابین نئے قانون کے حوالے سے تعطل ہے۔ جمعہ کو کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کی سربراہی میں پارلیمانی کمیٹی کے سامنے مائیکروبلاگنگ سائٹ کے عہدیداروں نے سوشیل میڈیا کے غلط استعمال کی روک تھام کے بارے میں اپنا مؤقف پیش کیا۔ پارلیمانی کمیٹی نے ٹوئٹر کے نمائندوں سے پوچھا کہ کیا انہوں نے ہندوستان کے قوانین پر عمل کیا، جس کا ٹویٹر نے جواب دیا کہ انہوں نے اس کی پالیسیوں پر عمل کیا ہے۔ اس ملاقات کے بعد ٹویٹر کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہم پارلیمانی کمیٹی کے سامنے اپنے خیالات بیان کرنے کے موقع کی تعریف کرتے ہیں۔