شمالی کینرا میں لاک ڈاون کے بعد سڑک حادثات میں اضافہ
کاروار،25؍جنوری (ایس او نیوز) ضلع شمالی کینرا میں اگر سڑک حادثات کے اعداد وشمار کا جائزہ لیں تو پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں حالانکہ امسال سڑک حادثات میں ذرا سی کمی دکھائی دے رہی ہے ، لیکن جان لیوا حادثات میں کوئی خاص کمی نہیں آئی ہے، بلکہ لاک ڈاون کا عرصہ گزرنے کے بعد حادثات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ اور اس کا بنیادی سبب بے پروائی سے تیز رفتار ڈرائیونگ کرنا ہے۔
سال 2018 میں ضلع کے مختلف مقامات پر جو سڑک حادثات پیش آئے تھے ان میں 240حادثے ہلاکت خیز تھے جس کی وجہ سے 278 افراد اپنی جان گنوا بیٹھے تھے۔ 937 حادثات ایسے تھے جن میں جانی نقصان نہیں ہوا تھا، لیکن 1994افراد زخمی ہوئے تھے۔
اسی طرح سال 2019 میں 218 جان لیوا حادثات پیش آئے جس میں 236 لوگ موت کا شکار ہوگئے۔ 917 حادثات میں جانی نقصان تو نہیں ہوا البتہ 1847 افراد زخمی ہوئے۔ سال 2020 کی اگر بات کی جائے تو جان لیوا حادثات کی تعداد 200 رہی ہے جس میں 217 لوگوں کی جانیں گئی ہیں۔ 691 سڑک حادثات میں کوئی ہلاکت تو نہیں ہوئی مگر 1299 افراد زخمی ہوگئے۔
ضلع کے اندر پیش آئے حادثات کا گراف بتاتا ہے کہ گزشتہ سال مارچ سے جون تک لاک ڈاون کے وقفے میں چیک پوسٹ پر چیکنگ سخت ہونے اور لوگوں کی آمد و رفت محدود ہوجانے کی وجہ سے سڑک حادثات میں 30 فیصد تک کمی ہوگئی تھی۔ لیکن لاک ڈاون ختم ہوجانے کے بعد حادثات کا گراف بڑی تیزی سے اوپر تک بڑھنے لگا ہے۔
ضلع شمالی کینرا میں یلاپور۔انکولہ ہائی وے جان لیوا حادثات کا مرکز بن گیا اوراس روٹ پر سفر کرنے والوں کے لئے موت کا دروازہ سا بن گیا ہے، کیونکہ اس سڑک پر جان لیوا حادثات کی تعداد میں ہر سال اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ضلع میں ان حادثات کی وجوہات پر غور کریں تو جہاں ایک طرف بے پروائی اور تیز رفتاری اس کا سبب دکھائی دیتا ہے وہیں پر غیر سائنسی انداز میں سڑک کی تعمیر، نیشنل ہائی وے توسیعی منصوبے کے تحت جاری کام، سڑک پر گڈھے اور خطرناک موڑ وغیرہ اس کے اسباب میں شامل ہیں۔