منگلورو : ہلےانگڈی سرکاری فرسٹ گریڈ کالج میں بھی ہوا حجاب تنازع کا اثر - 19 طالبات ہوئی پڑھائی سے محروم

Source: S.O. News Service | Published on 16th June 2022, 12:19 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

منگلورو،16؍ جون (ایس او نیوز) ہلےانگڈی میں واقع سرکاری فرسٹ گریڈ کالج میں حجاب تنازع کی وجہ سے 19 طالبات کو اپنی تعلیم سے محروم ہونا پڑا ۔ بتایا جاتا ہے کہ اڈپی اور دوسرے مقامات پر حجاب کا مسئلہ  جب گرم تھا تو اس وقت ہلے انگڈی کے اس کالج میں اس کا کوئی اثر دیکھنے میں نہیں آیا تھا ، بلکہ اس دوران باحجاب طالبات بغیر کسی رکاوٹ کے کلاس میں حاضر ہوتی رہیں ، لیکن کلاس روم میں حجاب پر پابندی لگانے والا ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد یہاں پر بھی طالبات کو حجاب کے ساتھ کالج میں حاضر ہونے سے روکا گیا ۔
    
متاثرہ طالبات کا کہنا ہے کہ کالج پرنسپال نے کسی کے دباو میں آ کر ہم لوگوں پر پابندی لگائی ہے اور ہمیں تعلیم سے محروم ہونے کی صورت حال پیدا کی ہے ۔ ہمارے کالج میں حجاب کا کوئی تنازع نہیں تھا مگر اب پرنسپال نے اس پر روک لگائی ہے ۔ ایک باحجاب طالبہ کو امتحان دینے سے بھی روکا گیا ہے ۔ 
    
متاثرہ طالبات کے والدین کا بھی کہنا ہے کہ کالج کی انتظامیہ اور پرنسپال نے کسی کے دباو میں اس طرح کی پابندی لگائی ہے جس کی وجہ سے 19 طالبات کو تعلیم سے محروم ہونے کی نوبت آئی ہے ۔ طالبات کے والدین کا یہ بھی الزام ہے کہ کالج کی ڈیولپمنٹ کمیٹی میں طلبا کے والدین میں سے کسی شخص کے بجائے کالج اور طلبا سے کسی بھی طرح کا کوئی تعلق نہ رکھنے والے بی جے پی کے ایک لیڈر کو ایم ایل اے نے کمیٹی کا ایکٹنگ صدر بنا رکھا ہے ۔
    
کالج کے پرنسپال شریدھر نے اس معاملہ پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ حجاب والی طالبات اور ان کے والدین کو کئی بار کالج میں طلب کرکے سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ کالج احاطہ میں آنے کے بعد کلاس میں جانے سے پہلے برقعہ اور حجاب نکال کر رکھنے کے لئے تین کمرے مختص کیے گئے ہیں ، اور ان کی حفاظت کے لئے ایک خاتون لیکچرار کو نامزد کیا گیا ہے ۔ حجاب کی وجہ سے غیر حاضر رہنے والی تمام طالبات کو یکم جون سے کالج آنے کے لئے اطلاع دی گئی تھی ۔ حاضری کم ہونے کے بعد بھی امتحان میں شریک ہونے کی اجازت دینے کا تیقن بھی دیا گیا تھا ۔ لیکن اس کے باوجود ان میں سے کوئی بھی طالبہ حاضر نہیں ہوئی ۔
    
معلوم ہوا ہے کہ حجاب پر پابندی کی وجہ سے اس کالج کی جو 19 طالبات تعلیم آگے بڑھانے سے محروم ہوئی ہیں ان میں سے کچھ طالبات ٹیلرنگ کی تربیت حاصل کرنا شروع کیا ہے ۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...