ضلع شمالی کینرا میں برسات کی تباہ کاریاں جاری۔ باغات اور مکانات کو پہنچا نقصان۔عام زندگی ہوئی بری طرح متاثر

Source: S.O. News Service | Published on 9th August 2020, 9:53 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

کاروار9/اگست (ایس او نیوز)ضلع شمالی کینرا میں موسلا دھار برسات کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے اور اس سے ضلع کے مختلف مقامات پر کھیتوں، باغات اور مکانات وغیر ہ کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق سنیچر کے دن ضلع میں بیک وقت 59مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ ا ن میں سے 55مکانات کا جزوی طور پر نقصان ہواہے جبکہ 4گھر پوری طرح تباہ ہوگئے ہیں۔کاروار میں 25ہیکٹر زمین پر پھیلی کھیتیاں برباد ہوئی ہیں۔سرسی میں واقع ایک پُل پانی میں ڈوب گیا ہے۔سرسی کے دیون ہلّی میں ایک مرغی فارم پوری طرح برساتی سیلاب میں ڈوب گیاجس کی وجہ سے3ہزار چوزے ہلاک ہوگئے اورتقریباً6لاکھ روپے کا مالی نقصان ہوا۔

اسی طرح ہوناور تعلقہ کے کھروا گاؤں میں پہاڑی چٹان کھسکنے کا واقعہ پیش آیا ہے جس کی وجہ سے قریب میں واقع سپاری، موز وغیرہ کے درختوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔اس مقام پرپہاڑی سے بڑی مقدار میں برساتی پانی اترنے کی وجہ سے نچلی سطح میں واقع علاقوں میں سیلابی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔

ضلع کے مختلف علاقوں سے خبریں مل رہی ہیں کہ سنیچر کے دن سے جاری تیز بارش کی وجہ سے کھیتوں اور نچلے علاقوں میں بہت زیادہ پانی جمع ہوگیا ہے جس سے عام زندگی مفلوج سی ہوگئی ہے۔بھٹکل میں شمس الدین سرکل، رنگین کٹے کے علاوہ مضافاتی علاقوں میں برساتی جمع ہونے اور آمد ورفت میں بھاری مشکلا ت پیش آنے کی خبریں مل رہی ہیں۔بھٹکل ہیبلے گرام کے ہونّے گدّے علاقے میں شری دیوی گونڈا نامی خاتون کے گھر کی دیوار گر گئی ہے۔

بھٹکل میں زبردست پیمان پر پانی برسنے کی وجہ سے ہیسکام کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ برسات شروع ہونے کے بعد اب تک51بجلی کے کھمبے ٹوٹ کر گرنے کے علاوہ 9ٹرنسفارمرس جل گئے ہیں جس سے ہیسکام کو تقریباً 18.15لاکھ روپوں کا نقصان ہوا ہے۔    ہیسکام کا عملہ اور افسران گرے ہوئے کھمبے دوبارہ نصب کرنے اور جلے ہوئے ٹرانسفارمرس درست کرنے میں دن رات مصروف ہوگئے ہیں۔

ضلع شمالی کینرا میں یکم اگست سے 8اگست تک برسات اور سیلاب سے جو کا نقصانات ہوئے ہیں اس کا ایک مختصر خاکہ کچھ یوں ہے:

1۔   متاثرہ دیہاتوں کی تعداد26    
2۔  انسانی جانی نقصان1
3۔  ہلاک ہونے والے مویشی1
4۔  جزوی طور پر نقصان پہنچے ہوئے مکانات209
5۔  بہت زیادہ نقصان پہنچے ہوئے مکانات11
6۔  پانی میں غرقاب ہونے والے پُل4
7۔  راستے جن کا رابطہ ٹوٹ گیا 10
8۔  زرعی زمین کا رقبہ جسے نقصان پہنچا 125ہیکٹر
9۔  باغبانی زمین کا رقبہ جسے نقصان پہنچا 536.99ہیکٹر
10۔  شروع کیے گئے ریلیف کمپس 18
11۔  ریلیف کیمپس میں قیام پذیر افراد کی تعداد699 

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...