ضلع شمالی کینرا میں برسات کی تباہ کاریاں جاری۔ باغات اور مکانات کو پہنچا نقصان۔عام زندگی ہوئی بری طرح متاثر
کاروار9/اگست (ایس او نیوز)ضلع شمالی کینرا میں موسلا دھار برسات کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے اور اس سے ضلع کے مختلف مقامات پر کھیتوں، باغات اور مکانات وغیر ہ کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق سنیچر کے دن ضلع میں بیک وقت 59مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ ا ن میں سے 55مکانات کا جزوی طور پر نقصان ہواہے جبکہ 4گھر پوری طرح تباہ ہوگئے ہیں۔کاروار میں 25ہیکٹر زمین پر پھیلی کھیتیاں برباد ہوئی ہیں۔سرسی میں واقع ایک پُل پانی میں ڈوب گیا ہے۔سرسی کے دیون ہلّی میں ایک مرغی فارم پوری طرح برساتی سیلاب میں ڈوب گیاجس کی وجہ سے3ہزار چوزے ہلاک ہوگئے اورتقریباً6لاکھ روپے کا مالی نقصان ہوا۔
اسی طرح ہوناور تعلقہ کے کھروا گاؤں میں پہاڑی چٹان کھسکنے کا واقعہ پیش آیا ہے جس کی وجہ سے قریب میں واقع سپاری، موز وغیرہ کے درختوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔اس مقام پرپہاڑی سے بڑی مقدار میں برساتی پانی اترنے کی وجہ سے نچلی سطح میں واقع علاقوں میں سیلابی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔
ضلع کے مختلف علاقوں سے خبریں مل رہی ہیں کہ سنیچر کے دن سے جاری تیز بارش کی وجہ سے کھیتوں اور نچلے علاقوں میں بہت زیادہ پانی جمع ہوگیا ہے جس سے عام زندگی مفلوج سی ہوگئی ہے۔بھٹکل میں شمس الدین سرکل، رنگین کٹے کے علاوہ مضافاتی علاقوں میں برساتی جمع ہونے اور آمد ورفت میں بھاری مشکلا ت پیش آنے کی خبریں مل رہی ہیں۔بھٹکل ہیبلے گرام کے ہونّے گدّے علاقے میں شری دیوی گونڈا نامی خاتون کے گھر کی دیوار گر گئی ہے۔
بھٹکل میں زبردست پیمان پر پانی برسنے کی وجہ سے ہیسکام کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ برسات شروع ہونے کے بعد اب تک51بجلی کے کھمبے ٹوٹ کر گرنے کے علاوہ 9ٹرنسفارمرس جل گئے ہیں جس سے ہیسکام کو تقریباً 18.15لاکھ روپوں کا نقصان ہوا ہے۔ ہیسکام کا عملہ اور افسران گرے ہوئے کھمبے دوبارہ نصب کرنے اور جلے ہوئے ٹرانسفارمرس درست کرنے میں دن رات مصروف ہوگئے ہیں۔
ضلع شمالی کینرا میں یکم اگست سے 8اگست تک برسات اور سیلاب سے جو کا نقصانات ہوئے ہیں اس کا ایک مختصر خاکہ کچھ یوں ہے:
1۔ متاثرہ دیہاتوں کی تعداد26
2۔ انسانی جانی نقصان1
3۔ ہلاک ہونے والے مویشی1
4۔ جزوی طور پر نقصان پہنچے ہوئے مکانات209
5۔ بہت زیادہ نقصان پہنچے ہوئے مکانات11
6۔ پانی میں غرقاب ہونے والے پُل4
7۔ راستے جن کا رابطہ ٹوٹ گیا 10
8۔ زرعی زمین کا رقبہ جسے نقصان پہنچا 125ہیکٹر
9۔ باغبانی زمین کا رقبہ جسے نقصان پہنچا 536.99ہیکٹر
10۔ شروع کیے گئے ریلیف کمپس 18
11۔ ریلیف کیمپس میں قیام پذیر افراد کی تعداد699