بھٹکل 25 جولائی (ایس او نیوز) ریاست کے ساحلی اضلاع جیسے اترا کنڑ، دکشن کنڑ اور اڈپی میں اتوار اور پیرکے بعد منگل کو بھی موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہا، البتہ منگل کوریڈ الرٹ کے ساتھ محکمہ موسمیات کی طرف سے جس طرح کا انتباہ دیا گیا تھا، ویسی زور دار بارش اُڈپی اور اُترکنڑا میں نہیں ہوئی۔مگر دکشن کنڑا میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہنے کی وجہ سے کل بدھ کو بھی مینگلور اوردکشن کنڑا کے دیگر تعلقہ جات میں اسکولوں اور کالجوں میں تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔
پتہ چلا ہے کہ بالائی اور گھاٹ کے حصوں میں موسلادھار بارش کا سلسلہ آج بھی جاری رہا جس کی وجہ سے ساحلی علاقوں کے نشیبی علاقوں میں سیلاب جیسی صورتحال برقرار رہی کیونکہ گھاٹ کا پانی ندیوں اور نالوں سے بہتا ہوا سمندر میں ہی جاکر ملتا ہے۔ نشیبی علاقوں میں پانی بھرجانے، کھیتوں میں پانی گھس جانے اور کئی ندیوں کا پانی اُبل پڑنے جیسے حالات منگل کو بھی جاری رہے۔
موسلادھار بارش سے کئی ندیوں میں پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے جبکہ کئی علاقوں میں سیلاب جیسی صورتحال برقرار ہے۔ چار دنوں کی بارش سے اب تک دو افراد ہلاک جبکہ ایک شخص لاپتہ ہے۔ 50 سے زائد مکانات کو نقصانات پہنچا ہے۔
ڈکشن کنڑا ضلع میں تیز آندھی اور بارش کے ساتھ ساتھ مغربی گھاٹ کے علاقوں میں بھی بارش ہونے کی وجہ سے ندیوں اور نالوں کا پانی باہر بہہ رہا ہے جس سے سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ ایسے میں محکمہ موسمیات نےاعلان کیا تھا کہ 25 جولائی کوبھی دکشن کنڑامیں موسلادھار بارش ہوگی، جس کے لئے ریڈ الرٹ کا انتباہ دیا گیا تھا۔ محکمہ موسمیات کی مانیں تو 26 اور 27 جولائی کو بارش میں تھوڑی کمی واقع ہوگی، جس کو دیکھتے ہوئے ان دو دنوں میں اورینج الرٹ اور 28، 29 جولائی کو ایلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
موسلا دھار بارش سے متاثر اُڈپی: چار دنوں سے موسلادھار بارش کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔البتہ آج منگل کو بارش میں تھوڑی کمی دیکھی گئی، مگر مغربی گھاٹ کے حصوں بالخصوص اگمبے گھاٹ، کولّوراور شموگہ میں موسلا دھار بارش جاری ہے جس کی وجہ سے گھاٹ کا پانی ندیوں اور نالوں کے ذریعے اُڈپی کے مختلف تعلقہ جات میں بہہ کر آنے سے یہاں بھی سیلاب جیسی صورتحال رہی۔
اُڈپی ضلع میں طوفانی بارش کی وجہ سے اتوار کو ایک لڑکی اور پیر کو ایک شخص کی موت واقع ہوگئی۔ جبکہ23 سالہ شرت کمار جو اتوار کو ابشار دیکھنے کے دوران ابشار میں ہی گرکر بہہ گیا تھا ابھی بھی لاپتہ ہے، اس کی نعش کا پتہ آج منگل کو بھی نہیں چل پایا۔۔ ہلاڈی-ہرکڈی کا رہنے والا گوکل داس پربھو (٥٤) پیر صبح اُس وقت ہلاک ہوگیا تھا جب راستے میں چلنے کے دوران اُسے معلوم ہی نہ ہوسکا کہ روڈ کونسا ہے اور نالہ کونسا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ پانی سے بھرے راستے پر چلتے چلتے وہ اچانک نالے میں گرگیا جس سے اس کی موت موقع ہوگئی۔ جبکہ ایک ١٣ سالہ لڑکی رچنا اتوار کو مویشی چرانے کے دوران اچانک ندی میں جاگری تھی اور تیزی کے ساتھ بہتی چلی گئی، اس کی نعش دو کلو میٹردور ایک درخت سے پھنسی ہوئی حالت میں پائی گئی۔ واردارت اماسے بیل پولس تھانہ حدود میں پیش آئی تھی۔
ضلع میں مسلسل بارش کی وجہ سے ضلع میں بہنے والے تمام ندی نالوں میں پانی بھر گیا ہے جس سے ملحقہ نشیبی ندیوں میں طغیانی آگئی ہے اور اس کے نتیجے میں ضلع کے نشیی علاقے زیر آب آجانے سے کئی مکانات کوبھی نقصان پہنچا ہے۔
اترا کنڑ ضلع میں بھی بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ گزشتہ چار دنوں سے یہاں موسلادھار بارش ہورہی ہے۔ پیر کومانسون کے آغاز کے بعد ضلع میں سب سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی تھی، البتہ آج منگل کو بارش میں تھوڑی کمی دیکھی گئی۔ ضلع میں پیر کو 1272.9 ملی میٹر بارش ناپی گئی تھی جبکہ اتوار کو ضلع میں 1120 ملی میٹر اور منگل کو 913 ملی میٹر بارش درج کی گئی ہے۔