بھٹکل نیشنل ہائی وے عثمان نگر کراس پر انڈر پاس تعمیر کرنے کا مطالبہ ۔عوام کر رہے ہیں احتجاج کی تیاری

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 21st November 2020, 9:03 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 21 ؍نومبر(ا یس او نیوز)  بھٹکل شہر کے عثمان نگر سے بلال کھنڈ(گلمی ) ، ریلوے اسٹیشن اور اطراف واکناف میں جا نے کے لیے نیشنل ہائی وے پر جو کراس ہے وہ اس وقت عوام کے لیے بڑی مشکلات کا سبب بن گیا ہے کیونکہ ہائی وے کی توسیع کی وجہ سے تیز رفتار ٹریفک میں یہاں موٹر گاڑیوں کو موڑنا یا پیدل روڈکراس کر نا   اپنی جان کو جوکھم میں  ڈالنے  جیسا ہو گیا ہے ۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے عوام  مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس مقام پر ایک انڈر پاس تعمیرکیا جا ئے ۔

 جمعہ کے دن منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علاقے   اور شہرکے ذمہ داران  نے بتایاکہ نیشنل ہائی وے اتھاریٹی اور ضلع ڈپٹی کمشنرکے پاس  اس سے پہلے کئی بارانڈر پاس  تعمیر کرنےکا  تحریری مطالبہ  کیا جا چکا ہے اور حال ہی میں تعمیری کام دو بارہ شروع ہونے کے بعد بھی ڈپٹی کمشنر اور پولیس کے اعلیٰ افسران کو اس ضمن میں میمورنڈم دیا گیا ہے۔  لیکن ابھی تک اس پر توجہ نہیں دی گئی ہے اور سڑک کو پکا کرنے کا کام بڑی تیز رفتاری کے ساتھ جاری ہے۔ چونکہ اس مقام پر سڑک کی اونچائی چار فٹ سے زیادہ ہوگئی ہے اس لئے کراس روڈ جو ہے وہ بہت ہی نشیب میں چلا گیا ہے۔ جب سڑک کے بیچ ڈیوائڈر بنادیا جائے گا تو دو طرفہ ٹریفک اس مقام پر بہت ہی زیادہ تیز رفتار ہوجائے گی جس کی  وجہ سے حادثات بڑھنے کے امکانا ت   بہت زیادہ ہوگئے ہیں۔۔ ایسی صورت میں مرد وخواتین اور بچوں و بوڑھوں ہر ایک کے لئے   مشکل ہی نہیں بلکہ  خطرناک ہوجائےگا  ۔ اس کے علاوہ موٹرگاڑیوں کو ریلوے اسٹیشن کی طرف جانے  والی سڑک کے لئے لمبا چکر لگانا پڑے گا۔ اس سے آٹو رکشہ کا کرایہ بھی بہت زیادہ بڑھ جائے گا۔

 ذمہ داران نے بتایا کہ چونکہ ضلع انتظامیہ اور پولیس محکمہ کی طرف سے اس سمت میں کوئی مثبت رد عمل نہیں مل رہا ہے اور تعلقہ کے عوام کو اس مشکل سے راحت دلانے کے لئے انڈر پاس تعمیر کرنے کی بات پر توجہ نہیں دی جارہی ہے بلکہ ہائی وے کا تعمیری کام معمول کے مطابق آگے بڑھا یا جارہا ہے، اس لئے تعلقہ کے عوامی ذمہ داران  محسوس کررہے ہیں کہ اپنا مطالبہ منوانے کے لئے ایک بہت بڑا احتجاج کرنا ضروری ہوگیا ہے۔ فی الحال  عوام کی طرف سے متعلقہ علاقے کے ذمہ داران ہی انتظامیہ اور پولیس افسران کے سامنے آکر میمورنڈم دے رہے ہیں ، لیکن اگر اس مانگ کو پورانہیں کیا گیا تو پھر پورے تعلقہ کے عوام متحد ہوکر احتجاج پر اتر آئیں گے ۔

 پریس کانفرنس میں محتشم احمد صائب،کانگریس اقلیتی مورچہ کے صدر عبدالمجید، نامدھاری سماج کے  لیڈر ستیش نائک، مٹھلی گرام پنچایت کے سابق نائب صدر گنپتی نائک اور دیگر افراد موجود تھے۔
 

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔