کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں زبردست گراوٹ، بٹ کوائن کی قیمت میں 16فیصد کمی
نئی دہلی، 15؍جون(ایس او نیوز؍ایجنسی) عالمی سطح پر کاروباری دنیا پر پڑنے والے منفی رجحانات کی وجہ سے کرپٹو کرنسی مارکیٹ بھی مکمل دباو ئمیں آ گئی ہے- ٹریڈنگ کے آخری 24 گھنٹوں کے دوران، کریپٹو کرنسی مارکیٹ میں زیادہ تر ورچوئل کرنسیوں نے قیمت میں زبردست کمی درج کی ہے- بٹ کوائن، دنیا کی سب سے بڑی اور مہنگی ورچوئل کرنسی، صرف 24 گھنٹے کی ٹریڈنگ میں 16 فیصد کم ہوکر $22,461 ہوگئی ہے-کرپٹو کرنسی مارکیٹ اس سال کے آغاز سے مسلسل دباؤ میں ہے- خاص طور پر روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد سے امریکہ سمیت دنیا کے تمام ممالک میں مہنگائی بڑھنے کی وجہ سے کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں گراوٹ شدت اختیار کر گئی ہے- نتیجتاً، سب سے بڑی ورچوئل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت صرف 7 ماہ کے عرصے میں ایک تہائی گر گئی ہے- بٹ کوائن نومبر 2021 کو 69,900 ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، لیکن آج اس کی قیمت $22,461 تک گر گئی ہے- صرف پچھلے 7 دنوں میں بٹ کوائن کی قیمت میں 28 فیصد تک کمی آئی ہے-ورچوئل کرنسی کا کاروبار کرنے والے ہندوستانی کریپٹو کرنسی ایکسچینج وزیر ایکس سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 68.19 بلین ڈالر مالیت کے بٹ کوائن فروخت ہوئے جس کے بعد صبح 10 بجے تک بٹ کوائن کا کل مارکیٹ کیپ 428.77 بلین ڈالر رہا- بٹ کوائن کی قیمت میں کمی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ نومبر 2021 میں بٹ کوائن کا کل مارکیٹ کیپ 1270.36 بلین ڈالر تھا-کرپٹو کرنسی مارکیٹ کے ماہرین کے مطابق نومبر 2021 سے بٹ کوائن مسلسل دباو ئکا شکار ہے جس کی وجہ سے اس کی قیمت میں تقریبا 64 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے- اگرچہ مئی کے مہینے تک بٹ کوائن درمیانے درجے کی رینج میں ٹریڈ کر رہا تھا لیکن مئی کے آخر سے بٹ کوائن میں زبردست گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے- مارکیٹ ایکسپرٹ مینک موہن کے مطابق مہنگائی کی وجہ سے مختلف ممالک کی مانیٹری پالیسی میں سختی اور کرپٹو کرنسیز کے حوالے سے امریکی انتظامیہ کی جانب سے بنائے گئے سخت قوانین کی وجہ سے بٹ کوائن کی قیمت میں مسلسل کمی کا رجحان ہے- خیال کیا جا رہا ہے کہ اس بار فیڈرل ریزرو 0.5 بیسس پوائنٹس کے بجائے 0.75 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کر سکتا ہے- اگر ایسا ہوتا ہے تو، کرپٹو کرنسی مارکیٹ کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں فروخت کا زبردست دباؤ ہو سکتا ہے-