اُڈپی میں سی سی بی پولیس کی کارروائی ؛ مسلمانوں کے خلاف شر انگیز تقاریر کرنے والی چئیترا کنداپورا کروڑوں روپوں کی دھوکہ دہی معاملے میں گرفتار
اُڈپی، 13 / ستمبر (ایس او نیوز) اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اپنی شر انگیز اور منافرت بھری تقاریر کے لئے مشہور ہندوتوا اکٹیویسٹ چئیترا کنداپورا اور اس کے ایک اور ساتھی سری کانت نائیک کو کروڑوں روپوں کی دھوکہ دہی کے الزام میں بینگلورو سی سی بی پولیس اسکواڈ نے سری کرشنا مٹھ کے پارکنگ لاٹ سے انتہائی ڈرامائی انداز میں گرفتار کر لیا ہے۔
دھوکہ دہی معاملے کی کلیدی ملزم چئیترا کنداپورا اور اس کے چار پانچ ساتھیوں پر الزام ہے کہ انہوں نے بی جے پی ہائی کمان اور آر ایس ایس سے اپنے گہرے روابط ہونے کا ناٹک کرتے ہوئے بیندور کے ایک صنعت کار گووندا بابو پجاری کو گزشتہ اسمبلی انتخاب میں اُڈپی ضلع میں بیندور حلقہ سے بی جے پی کا ٹکٹ دلانے کا وعدہ کیا اور اس کے لئے 7 کروڑ روپے وصول کیے تھے ۔ مگر گووندا بابو کو ٹکٹ نہیں ملی ۔ جس کے بعد انہوں نے اپنی رقم لوٹانے کا مطالبہ کیا تو چئیترا اور اس کے ساتھیوں نے رقم نہیں لوٹائی ۔
چئیترا اور اس کی ٹولی پر الزام ہے کہ انہوں نے آر ایس ایس کے اہم ذمہ دار ہونے کے نقلی شناختی دستاویزات بھی تیار کیے تھے اور صنعت کار گووندا بابو پجاری کا اعتماد جیتنے کے بعد اسمبلی ٹکٹ کا وعدہ کرکے ان سے تین مرحلوں میں سات کروڑ روپے کی رقم وصول کی تھی ۔
گووندا بابو نے اس ضمن میں بینگلورو بنڈے پالیہ پولیس اسٹیشن میں 8 افراد کے خلاف کیس درج کروایا تھا ۔ جب پولیس نے اس معاملے میں تحقیقات اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا تو چئیترا کنداپورا لاپتہ ہوگئی تھی اور پولیس نے اس کو دھر دبوچنے کی مہم چلا رکھی تھی جس کا اختتام منگل رات کو اڈپی کرشنا مٹھ کے پارکنگ احاطے میں ہوا ۔
اس سے پہلے پولیس نے چئیترا کے دیگر دو ساتھیوں کو گرفتار کیا تھا جن کے نام گگن کاڈورو اور پرساد بتائے جاتے ہیں ۔ اب چئیترا اور اس کے ساتھی سری کانت نائیک کی گرفتاری کے ساتھ اس معاملے میں گرفتار ہونے والوں کی تعداد چار ہوگئی ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ چئیترا اور اس کے ساتھی سری کانت کو سی سی بی پولیس اسکواڈ اپنے ساتھ بینگلورو لے گیا ہے اور آج یعنی بدھ شام تک انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔ خیال رہے کہ چئیترا پر نفرت بھری اور اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں پہلے ہی سے کئی معاملے درج ہیں ۔