بھٹکل، 6 / مارچ (ایس او نیوز) بھٹکل تعلقہ بینگرے گرام پنچایت علاقے کے عوامی وفد نے اسسٹنٹ کمشنر سے ملاقات کرکے اپنے علاقے میں چل رہی پتھروں کی بے لگام کان کنی اور اس سے عوام کو درپیش مسائل کے بارے میں ایک میمورنڈم پیش کیا ۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ اس سے پہلے وہاں پر آئی آر بی کمپنی نے بڑے پیمانے پر بلاسٹنگ کے ذریعے چٹانیں توڑنے اور پتھر نکالنے کا کام کیا تھا جس کی وجہ سے وہاں دو ایکڑ وسیع گڑھا بن گیا ہے ۔ اس سے لوگوں کے جان و مال کا نقصان ہو رہا ہے ۔ اس کے باوجود کچھ لوگ ذاتی مفاد کے لئے یہاں پر پتھروں کی کان کنی کرتے ہوئے دن دہاڑے سرکاری املاک کو لوٹنے کا کام کر رہے ہیں ۔ پنچایت سے جانکاری لینے پر معلوم ہوا ہے کہ وہاں کسی بھی قسم کی کان کنی کے لئے اجازت نہیں دی گئی ہے ۔
چونکہ گزشتہ دس سال بینگرے گرام کے عوام پتھروں کی غیر قانونی کان کنی کی وجہ سے مشکلات اور تکلیف کا سامنا کرتے آئے ہیں ۔ اس لئے اب پھر سے یہاں کان کنی کی اجازت دینے کی ہماری طرف سے سخت مخالفت کی جاتی ہے ۔ جہاں کان کنی ہو رہی ہے اس سے ذرا سی دوری پر بچوں کا اسکول ہے جس کی وجہ سے خطرہ بنا رہتا ہے ۔ کان کنی کے ذریعے یہاں ہمارے جان و مال کی حفاظت اور جینے کا حق چھینا جا رہا ہے ۔
میمورنڈم میں اے سی مطالبہ کیا گیا ہے کہ کسی بھی قیمت پر اس علاقے میں پتھروں کی کان کنی کے لئے اجازت نہ دی جائے ۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو پھر عوام کسی بھی حد تک احتجاج کا راستہ اپنانے کے لئے تیار ہیں ۔