بھٹکل : موگیر طبقے کودی گئی پسماندہ ذات کی سند رد کئے جانے پر موگیر طبقہ میں سخت ناراضگی؛ ڈی سی کے نام سونپا میمورنڈم
بھٹکل:23؍ ڈسمبر(ایس اؤ نیوز) اترکنڑا ضلع میں مُبینہ موگیر طبقے کے خلاف جاری منصوبہ بند سازش اور ڈی سی دفتر میں طبقے کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کولے کر موگیر طبقے نے احتجاج کرتےہوئے بھٹکل تحصیلدار کے توسط سے اترکنڑا ضلع ڈپٹی کمشنر کے نام میمورنڈم پیش کیا ہے اور موگیر لیڈران نے پسماندہ ذات کی سرٹی فیکٹ کو رد کئے جانے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
ڈی سی کو سونپے گئے میمورنڈم میں کہاگیا ہے کہ 1978سے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے جاری کردہ حکم ناموں اور ہدایت ناموں کے مطابق اترکنڑا ضلع کے موگیر طبقے لوگوں کو پسماندہ طبقے میں شمار کرتےہوئے سند جاری کی گئی ہے۔ لیکن اس کے خلاف چند مفادپرست لوگوں نے موگیر طبقے کے خلاف آپ کو غلط اور بے بنیاد شکایتیں سونپتے ہوئے موگیر طبقے کو ہراساں کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ متعلقہ افراد کی ہراسانی سے تنگ آکر ہم نے ریاستی ہائی کورٹ، سپریم کورٹ اور مرکزی حکومت کے پسماندہ ذات اور پچھڑی ذات کمیشن کو شکایات سونپ چکے ہیں، وہاں سے ہمارے طبقے کے حق میں جب مناسب حکم اور ہدایات دی گئیں تو اب ہمارے طبقے کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔
میمورنڈم میں لکھا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں جاری بھٹکل تعلقہ کے جالی پٹن پنچایت انتخابات میں پسماندہ طبقے کےلئے ریزرو کردہ حلقے سے ہمارے طبقے سے پرچہ نامزدگی داخل کی گئی تو ہمارے طبقے کو ستایاجارہاہے اور ڈی سی دفتر سے غلط فیصلے لئے جارہےہیں۔
لیڈران نے ڈی سی پر الزام لگایا کہ آپ بھی عدالتوں کے نکات کو ترجیح نہ دیتےہوئے ہمارے طبقے کے افراد کی کاسٹ سرٹیفکٹ کو رد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس پر ہمیں ہمیں تعجب ہونے کے ساتھ ساتھ تشویش بھی ہورہی ہے۔
احتجاجیوں نے ضلع کے ڈپٹی کمشنر سے اپیل کی ہے ں کہ وہ فوری طورپر کاسٹ سرٹیفکٹ رد کئےجانےوالے حکم نامے کو رد کرتےہوئے موگیر طبقے کے ساتھ انصاف کریں۔ میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ اگر ہمارے طبقے کے عوام کے ساتھ ہونے والی ناانصافی اور بے عزتی پر کاروائی نہیں کی گئی تو پھر اگلے دنوں میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔
احتجاجیوں نے جب بھٹکل تحصیلدار روی چندرا کو میمورنڈم پیش کیا تو تحصیلدار نے میمورنڈم کو ڈپٹی کمشنر کو روانہ کرنے کا یقین دلایا، اس موقع پر بعض لیڈران نے تحصیلدار پر اس بات پر ناراضگی ظاہر کی کہ سرکار کی طرف سے موگیر کو پسماندہ ذات کی سرٹی فیکٹ دینے کے بعد اُس کو قبول کرنے سے انکار کس بنیاد پر کیا گیا، موقع پر موجود لیڈران نے جب تحصیلدار کو آڑے ہاتھ لینے کی کوشش کی تو بھٹکل ڈی وائی ایس پی بیلی ایپّا اور دیگر اہلکاروں نے احتجاجیوں کو سمجھا بُجھا کر روانہ کردیا۔
اس موقع پر موگیر طبقے کے صدر انپا موگیر، نائب صدر داسی موگیر، سکریٹری روی راج چوکی منے ، بھاسکر موگیر، واسو موگیر، جٹا موگیر، کمار ہیبلے، بھاسکر موگیر دئیمنے وغیرہ موجود تھے۔