بھٹکل:15؍جون(ایس اؤ نیوز) شرالی پرائمری ہیلتھ سنٹر کے ڈاکٹروں پر لاپرواہی کا الزام عائد کرتےہوئے زکریا صدیقہ نامی فرد نے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کو ایک تحریری شکایت دی ہے جس میں انہوں نے اے سی سے مطالبہ کیا ہے کہ خاطی ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی کی جائے۔
شکایت میں ذکریا نے کہا ہےکہ جب اپنی حاملہ بیوی کی زچگی کےلئے وہ 13جون 2021کو شرالی سرکاری اسپتال پہنچا تو ڈیوٹی ڈاکٹر نے کہاکہ آدھے گھنٹے میں ڈیلیوری ہونی چاہئے، جس کے لئے آپریشن کرنا ضروری ہے ورنہ بچے کو خطرہ ہوسکتاہے لیکن چونکہ Anesthesiaڈاکٹر ہیما ابھی یہاں نہیں آ سکتی ، اس لئے بہتر ہے کہ تم اپنی بیوی کو فوراً ہوناور یا کنداپور لے کر جاو۔
دردِ زہ میں مبتلا میں نے اپنی بیوی کو اسی حالت میں بھٹکل کے ایک پرائیویٹ اسپتال لے گیا ، لیکن تعجب کی بات یہ ہے کہ پرائیویٹ اسپتال کے ڈاکٹر نے جیسے ہی اُسی شرالی سرکاری اسپتال والی ڈاکٹرہیما کو بلایا تووہ فوراً یہاں (پرائیویٹ اسپتال) پہنچ گئی اور اپنے فرائض کو انجام دیا۔
ذکریا نے اپنی شکایت میں بتایا ہے کہ اگر یہ سب پیسہ کے لئے کی گئی کرتوت ہے تو ہمیں شرالی میں ہی رقم مانگی جاتی تو ہم وہاں بھی پیسہ دے دیتے ۔ لیکن جن حالات میں ڈاکٹر نے اپنے فرائض کو انجام دینے کے بجائے یوں ہی چھوڑ دیا وہ ناقابل برداشت ہے۔ ڈاکٹروں کی لاپرواہی سے میری بیوی کی زچگی 4گھنٹے تاخیر سےہوئی ۔ اور جنم لئے ہوئے بچے کے سر اور منہ پر سوزن آگئی ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچے کو ٹھیک ہونے کےلئے دو تین مہینے لگ سکتے ہیں۔
ذکریا نے الزام لگایا ہے کہ جو کام دس ہزار روپیوں میں ہوسکتا تھا اب وہ 50-60ہزارروپیوں تک چلا گیاہے۔ انہوں نے بھٹکل کی اے سی صاحبہ سے درخواست کی ہے کہ وہ معاملے کی مکمل جانچ کریں اور ہمیں انصاف دلائیں ۔