بھٹکل میں کورونا کا 12 واں معاملہ: 30 لوگوں کے لئے گئے سیمپل؛ مزید 30 کے سیمپل لینے کے امکانات؛ 8 پر رکھی گئی ہے نظر
بھٹکل 5/مئی (ایس او نیوز) منگل صبح جیسے ہی ایک 18 سالہ لڑکی کی رپورٹ کورونا پوزیٹو آئی، پورے شہر کا ماحول یکلخت تبدیل ہوگیا، شہر کے لاک ڈاون میں جو تھوڑی بہت نرمی نظر آرہی تھی، آج کے تازہ معاملے کے بعد لاک ڈاون میں سختی میں اس حد تک اضافہ کیا گیا کہ شہر کے تمام پرائیویٹ اسپتالوں کو بند رکھنے کے احکامات دئے گئے اور صحت کو لے کر کچھ بھی معاملہ پیش آنے پر شیرالی سرکاری اسپتال میں ہی مریض کو لے جاکر جانچ کرائے جانے کو یقینی بنایا گیا۔ واضح رہے کہ تازہ معاملہ سامنے آنے کے بعد شہر کی تمام میڈیکل دکانوں کو بھی بند کرنے کا حکم دیا گیا اور سواریوں کی آمد و رفت پر مکمل پابندی عائد کی گئی، دیکھتے ہی دیکھتے پورے شہر میں خاموشی چھا گئی اور نیشنل ہائی وے پر بھی خاموشی چھا گئی۔
پرائمری رابطے میں آنے والوں کو کیا گیا کورنٹائن: ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ 18 سالہ لڑکی کی رپورٹ کورونا پوزیٹو آنے کے بعد اس کے پرائمری رابطے میں آنے والے قریب 30 لوگوں کے تھوک کے سیمپل جانچ کے لئے روانہ کئے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اس لڑکی کی بڑی بہن کی بچی شدید بیمار ہونے کی وجہ سے وہ اپنے شوہر کے ہمراہ اُسی کی کار پر سوار ہوکر 19 اپریل کو مینگلور گئے تھے۔اگلے روز یعنی 20 اپریل کو یہ تینوں لوگ مینگلور کے فرسٹ نیورو اسپتال پہنچے تھے۔ خیال رہے کہ 19 اپریل کو مینگلور میں کورونا کی وجہ سے پہلی موت واقع ہوئی تھی اور مہلوک خاتون کی ساس فرسٹ نیرو اسپتال میں ہی ایڈمٹ تھی، چار روز بعد وہ خاتون بھی کورونا کے مرض سے ہی موت کا شکار ہوگئی تھی، بعد میں اسی اسپتال کے ڈاکٹر کی رپورٹ بھی کورونا پوزیٹو آئی تھی واقعے کے ضلع انتظامیہ نے 23/اپریل کو ہی پورے اسپتال کو بند کردیا تھا اور اسپتال کے تمام اسٹاف کا کورنٹائن کیا گیا تھا۔ خبر ملی ہے کہ بھٹکل کے تینوں لوگ صبح نو بجے فرسٹ نیرو اسپتال میں بچی کو دکھانے اور ضروری دوائیاں وغیرہ لے کر اُسی دوپہر بھٹکل کے لئے روانہ ہوئے تھے۔ شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ مینگلور کے اسپتال سے ہی کورونا بھٹکل پہنچا ہوگا اور گھر پر موجود 18 سالہ لڑکی کورونا سے متاثر ہوئی ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق لڑکی کو جب تیز بخار شروع ہوگیا تو اسے یکم مئی کو بھٹکل سرکاری اسپتال میں علاج کے لئے لایا گیا۔ ڈاکٹر نے اسے ضروری دوائیاں دیں اور اس کا تھوک کا سیمپل جانچ کے لئے روانہ کیا۔ اور آج منگل کو حیرت انگیز طور پر اس کی رپورٹ پوزیٹو آگئی۔
خبر ملی ہے کہ لڑکی پچھلے ایک ہفتہ میں کن کن لوگوں کے رابطے میں آئی تھی اُس کی پوری تفصیل حاصل کی گئی ہے ۔ پتہ چلا ہے کہ لڑکی نے حال ہی میں ایک ٹیلر کے پاس بھی کپڑے سلوانے گئی تھی اس طرح بتایا گیا ہے کہ لڑکی کے رشتہ داروں کے ساتھ ساتھ پرائمری رابطے میں آنے والے چار ٹیلروں کے بھی سیمپل لے کرجانچ کے لئے روانہ کئے گئے ہیں۔اور تماموں کو ہوم کورنٹائن کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ خبر ملی ہے کہ کل بدھ کو مزید 30 لوگوں کے سیمپل لئے جانے کے امکانات ہیں ۔
آٹھ لوگوں پر رکھی گئی ہے نظر: خبر ملی ہے کہ کورونا متاثرہ لڑکی کے قریبی رشتہ داروں میں بھی کورونا کے اثرات پائے گئے ہیں جس کو دیکھتے ہوئے آٹھ لوگوں کے سیمپل جانچ کے لئے روانہ کرنے کے ساتھ ساتھ آٹھوں کو سرکاری اسپتال میں کورنٹائن میں رکھا گیا ہے اور ان پر نگاہ رکھی گئی ہے۔
کورونا متاثرہ مریضہ کے گھر پر چھڑکائی گئی دوا: یہاں مدینہ کالونی میں واقع کورونا سے متاثرہ مریضہ کو دوپہر کو تعلقہ اسپتال لے جانے کے بعد اس کے گھر پر دواوں کا چھڑکاو کیا گیا ہے ، اسی طرح گھر کے آڑوس پڑوس کے بھی مکانوں پر دواوں کا چھڑکاو کیا گیا ہے۔ اس موقع پرمیونسپل چیف آفسر دیوراج، جالی پٹن پنچایت چیف آفسر وینو گوپال شاستری و دیگر موجود تھے۔
تازہ معاملہ سامنے آنے کے بعد آئی جی پی کا بھٹکل دورہ: تازہ معاملہ سامنے آنے کے بعد ویسٹرن رینج آئی جی پی دیوجیوتی رائے نے بھٹکل کا دورہ کیا اور آفسران سمیت بھٹکل کے ذمہ داروں کو ساتھ لے کر میٹنگ کا انعقاد کیا۔ میٹنگ میں قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم کے صدر ایس ایم پرویز، جنرل سکریٹری عبدالرقیب ایم جے ندوی، ڈاکٹر محمد حنیف شباب، ایڈوکیٹ عمران لنکا، عنایت اللہ شاہ بندری، محمد یونس رکن الدین وغیرہ موجود تھے۔بھٹکل کا جائزہ لینے کاروار سے ایس پی شیوپرکاش دیوراج بھی خصوصی طور پر موجود تھے۔
کچھ دنوں کے لئے بھٹکل نہ آئیں: میٹنگ کے بعد اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولس دیو جیوتی رائے نے عوام الناس سے اپیل کی کہ جو لوگ دوسرے شہروں میں پھنسے ہیں اور بھٹکل آنا چاہتے ہیں وہ برائے کرم چند دنوں تک مزید انتظار کریں اور قانون کی خلاف ورزی نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ بھٹکل میں حالات جب ٹھیک ہوجائیں گے تو آپ کو واپس آنے کے لئے ہم خود سہولت فراہم کریں گے۔ آگے کہا کہ فی الحال بھٹکل میں زائد پولس فورس کی ضرورت نہیں ہے، ویسے بھی یہاں پولس کا کچھ کام نہیں ہے، یہاں کورونا پر قابو پانے کے لئے محکمہ صحت اور روینو کے آفسران اپنی ذمہ داریاں بخوبی ادا کررہے ہیں اور پولس اُن کو پورا تعاون فراہم کررہی ہے۔ ضلع کے ایس پی شیوپرکاش دیوراج نے کہا کہ ضلع اُترکنڑا میں کورونا پر قابو پانے کے لئے ہم بھٹکل کو اولین ترجیح دے رہے ہیں اور ہم یہاں کسی بھی حال میں قانون کی خلاف ورزی کرنے نہیں دیں گے۔
میٹنگ میں سماجی کارکنان ایم آر نائک، شری دھر نائک، شیوانی، شانتارام ہیگڈے ، عبدالرحیم، مُنیر صاحب، تعلقہ اسپتال کی انچارج ڈاکٹر سویتا کامتھ، تعلقہ ہیلتھ آفسر ڈاکٹر مورتھی راج بھٹ، کوویڈاسپیشل افسر ڈاکٹر شرت نائک، بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر بھرت، ڈی وائی ایس پی گوتم، سرکل پولس انسپکٹر رام چندرا، پی ایس آئی بھرت و دیگر کافی ذمہ داران موجود تھے۔