بنگال:این آئی اے ٹیم اور سی آر پی ایف افسران کیخلاف ایف آئی آر درج
کولکاتہ،8/اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی)مغربی بنگال کے مشرقی مدنا پور میں این آئی اے ٹیم پر حملے کو لے کر ریاست میں حکمراں پارٹی اور اپوزیشن بی جے پی کے درمیان الزام تراشی کا ماحول شروع ہوگیا ہے۔ دریں اثنا، گرفتار ٹی ایم سی لیڈر مونوبرتا جانا کی بیوی کی شکایت پر این آئی اے ٹیم اور سی آر پی ایف افسران کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔درحقیقت، ٹی ایم سی لیڈر کی بیوی نے الزام لگایا کہ این آئی اے افسران نے ان کے گھر میں گھس کر ان کی پٹائی کی۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ افسران نے ان کی عزت کی توہین کی ہے۔
بھوپتی نگر پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 325، 34، 354، 354 (بی)، 427، 448، 509 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔این آئی اے کی ٹیم سال 2022 میں ہوئے بم دھماکے کی تحقیقات کے لیے گئی تھی۔ اس دوران این آئی اے کی ٹیم دو ملزمین کو گرفتار کر کے کولکاتہ لا رہی تھی، اسی دوران این آئی اے ٹیم پر حملہ کیا گیا۔ گاؤں والوں نے این آئی اے ٹیم کے قافلے کو گھیر لیا اور پتھراؤ کیا۔ اس حملے میں کئی اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ این آئی اے ٹیم پر حملے کے سلسلے میں کیس درج کیا گیا ہے۔
بی جے پی اس معاملے کو لے کر ٹی ایم سی حکومت پر حملہ کر رہی ہے۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ ممتا بنرجی کے دور میں ریاست میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال خراب ہے اور یہ سب پولیس کی ملی بھگت سے ہو رہا ہے۔ ممتا بنرجی نے اس واقعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پوچھا کہ این آئی اے نے آدھی رات کو چھاپہ کیوں مارا؟ کیا انہوں نے پولیس سے اجازت لی؟ مقامی لوگوں نے وہی کیا جو انہیں کرنا چاہیے تھا جب کوئی اجنبی ان کی جگہ پر آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ (این آئی اے) انتخابات سے عین قبل لوگوں کو کیوں گرفتار کر رہی ہے؟ اس واقعہ پر بی جے پی لیڈر راہل سنہا نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ حملہ آوروں کی حمایت میں کھڑی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جہاں وزیراعلیٰ حملہ آوروں کی حمایت کرتی ہیں وہاں حملے فطری ہیں۔