بیلگام:26؍ نومبر(ایس اؤ نیوز)بیلگام سرحد سے متصل ، مہاراشٹرا کے کتواڑ فالس میں سیلفی لینے کے دوران مدرسہ میں زیر تعلیم 4طالبات توازن کھو کرندی میں گرکرغرق ہوگئیں اوراپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔ واقعہ سنیچر کو پیش آیا۔ حادثے میں ایک طالبہ کو بچالیا گیا ہے، مگر اس کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔
مہلوکین کی شناخت بیلگام کے اجول نگر کی مکین آسیہ مُجاور(17)، انگول کی قدسیہ حسن پٹیل (20)، جھٹ پٹ کالونی کی رخسار بھستی(20) اور تسمیہ (20) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ سبھی طالبات بیلگام کے کامت گلی میں واقع مدرسہ میں زیر تعلیم تھیں۔ پتہ چلا ہے کہ اس مدرسے کی 40 طالبات بیلگام سےبذریعہ بس کتواڑ فالس کی سیر وتفریح کےلئے آئے تھے۔
ذرائع کے مطابق کئی طالبات ابشار کنارے کھڑےہوکر گروپ سیلفی لے رہےتھے اسی دوران توازن کھوگیا اور پانچ طالبات ندی میں گرگئیں ۔ ندی میں گرنے والوں اوراوپر کھڑے ہونےو الوں میں سےکسی کو تیرنا نہیں آتاتھا جس کی وجہ سےغرق ہوگئیں۔ پانچ میں سے چار طالبات جائے وقوع پرہی انتقال کرگئیں، البتہ ایک طالبہ کو مقامی لوگ بچانے میں کامیاب ہوگئے جسے نازک حالت میں ضلعی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
گھروں میں پسرا ماتم :انتقال کی خبر ملتے ہی چاروں لڑکیوں کے گھروں میں ماتم پسر گیا۔ مہلوکین کی والدین، بھائی بہن ، دوست سب کی آنکھیں اشک بار ہوگئیں۔ اپنی بیٹی کی موت کی خبر سن کر ایک ماں غش کھاکر گرگئی ۔ حادثے کی خبر پھیلتے ہی سیکڑوں لوگ جمع ہوگئے۔ جائے وقوع پرکثیر تعداد میں عوام جمع ہونے کی وجہ سے احتیاطی تدابیر کے طورپراسپتال کے سامنے ایک پولس دستہ اور 50سے زائد پولس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ ڈی سی پی رویندر گڈادی ، بیمس اسپتال کے سرجن انا صاحب پاٹل جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کوقابو میں رکھا ۔ بیمس اسپتال میں پوسٹ مارٹم کی تیاریاں جاری ہیں۔