انکولہ : ہندوشمشان بھومی اتی کرم معاملہ کو لے کرمکینوں نے کیا احتجاج، کہا؛ مکینوں کو نکالا گیاتو کرلیں گے خودکشی
انکولہ:24؍ اکتوبر(ایس اؤ نیوز)انکولہ میونسپالٹی حدود کی شمشان زمین پر اتی کرم معاملےمیں نوٹس جاری کئے جانےکی سخت مذمت کرتےہوئے کوٹے واڑا کے مکینوں نے سنیچر کی شام اچانک احتجاجی دھرنا پر بیٹھ گئے اور اتی کرم کے نام پر گھروں کو ڈھانےکی کوشش کرنے پر خود کشی کرلینےکا انتباہ دے دیا۔
احتجاجیوں نے اپنے ساتھ مٹی کا تیل اور رسیاں لے کرآئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت ہمارے گھروں کو ڈھانےکا منصوبہ بنا رہی ہے، ہم لوگ مزدوری کرکے اپنی زندگی گزارتے ہیں ، اگر حکومت ہمارے گھروں کوتوڑنےکی کوشش کرتی ہے تو ہم لوگوں کےلئے خودکشی ہی واحد حل ہوگا۔
احتجاجیوں میں شریک مقامی مکین ممتا شٹی نے اپنا دکھڑا سناتےہوئے کہاکہ ہم یہاں پچھلے 50برسوں سے رہائش پذیر ہیں۔ حکومت کی جانب سے زمین کا پٹہ، آرٹی سی ، گھر ٹیکس کی رسید، بجلی کنکشن سمیت کئی دستاویزات ہمارے پاس ہیں اور کئی سہولیات خود حکومت نےمہیا کی ہیں۔ ہم حکومت کے سبھی قسم کے ٹیکس کی ادائیگی کرتےہیں۔ احتجاجیوں نے شمشان سرکشا بھومی کےدباؤ سےمکینوں کو نکالنےکی کوشش کئےجانےپر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ اسی طرح سچن نائک،زبیر محمد اقبال ، انور ماسٹر وغیرہ نے سوال کیا کہ اگر غریبوں کو اس طرح ایک ساتھ نکال باہرکیاجاتا ہے تو ہم لوگ کہاں جائیں گے، کووڈ کے بعد بھی ہماری زندگی مشکلات میں گھری ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم اپنا گھر کسی حال میں بھی نہیں چھوڑیں گے اگر زبردستی کی گئی تو اپنی جان دیں گے مگر اپنے گھروں کو نکالنے نہیں دیں گے۔ پی ایس آئی پریمن گوڈا پاٹل اور پی ایس آئی پروین کمار نے اس موقع پر اپنے دیگر پولس اہلکاروں کے ساتھ جائے وقوع پر پہنچ کر احتجاجیوں سے بات چیت کی اور اُنہیں سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ قانون کے مطابق اپنا مسئلہ حل کرلیں اور اس طرح احتجاج نہ کریں۔
بتایا گیا ہے کہ ہندو شمشان بھومی سرکشا سمیتی کی طرف سے سریش ورنیکرنے تحصیلدار اور میونسپالٹی کے چیف آفیسر کو درخواست دی تھی کہ وہ ہندو شمشان زمین پر اتی کرم کولے کر تفصیلات بتائیں۔ اس سلسلےمیں تحصیلدار نے ڈپٹی کمشنر کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اتی کرم داروں کو نکال باہرکرکے ہندو شمشان بھومی کے اطراف کمپاؤنڈ تعمیر کرنے میونسپل چیف آفیسر کو تین مرتبہ خطوط لکھ کر ہدایت دی تھی۔
تحصیلدار کے حکم پر عمل کرتےہوئے چیف آفیسر شرتی گائیکواڑ نے ہندو شمشان بھومی کے قریب 40سے زائد خاندانوں کو اتی کرم کی ہوئی زمین پر رہائش پذیر ہونے کی بات کہتے ہوئے مکینوں کو وجہ بتاو نوٹس جاری کی تھی اور مکینوں سے پوچھا تھا کہ آخر اُنہیں کیوں باہر نہیں کیاجانا چاہئے ، نوٹوس میں کہا گیا تھا کہ اگر مکینوں کی طرف سے مناسب جواب موصول نہیں ہوا تو اُن کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔