بھٹکل: وزیر اعلیٰ سدارامیا کے خلاف اننت کمارہیگڈے کی بد زبانی - کیا کہتی ہے اتر کنڑا اراکین اسمبلی کی خاموشی ؟!

Source: S.O. News Service | Published on 16th January 2024, 8:17 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

بھٹکل 16 / جنوری (ایس او نیوز) اتر کنڑا کے رکن پارلیمان  اننت کمار ہیگڈے نے ریاستی وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے خلاف کمٹہ کے ایک اجلاس  میں جو بد زبانی کی  اور توہین آمیز فقرے کسے  اس پر کانگریسی لیڈروں کی طرف سے بڑے پیمانے پر رد عمل ظاہر کیا جا رہا ہے ۔ لیکن تعجب خیز طور پر اتر کنڑا کے چاروں اراکین اسمبلی نے اس پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے جس پر سیاسی حلقوں میں چہ میگوئیاں ہو رہی ہیں ۔
    
رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے اس وقت ایودھیا میں نو تعمیر شدہ رام مندر میں مورتی کی تنصیب کے حوالے سے ضلع بھر میں پارٹی کارکنان کے اجلاس منعقد کرنے اور ان پرگراموں میں اشتعال انگیز اور منافرت بھرے بیانات کے ذریعے پارلیمانی الیکشن میں ٹکٹ کے لئے پارٹی پر دباو بنانے میں مصروف ہیں،  اسی سلسلے کی کڑی کے طور پر اننت کمار ہیگڈے  نے کمٹہ کے اجلاس میں سدا رامیا کے خلاف توہین آمیز لہجہ استعمال کیا تھا جس پر ہوم منسٹر ڈاکٹر جی پرمیشور، شیوراج تنگڈگی، جگدیش شٹر، مدھو بنگارپا سمیت کانگریس کی ریاستی اعلیٰ لیڈر شپ نے سخت رد عمل کا اظہار کیا جبکہ  کانگریسی کارکنان نے بنگلور میں  اننت کمار ہیگڈے کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کیے ۔ 
    
البتہ تعجب خیز طور پر اتر کنڑا ضلع میں کانگریس کے چار اراکین اسمبلی رہنے کے باوجود ریاستی وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے خلاف اننت کمار ہیگڈے  کی بد زبانی اور ناشائستہ فقروں پر کوئی احتجاجی رد عمل یا مذمتی بیان سامنے نہیں آیا ہے ۔ اس سے ایک طرف کانگریس کارکنان میں بے اطمینانی دیکھی جا رہی ہے تو دوسری طرف سیاسی حلقوں میں اس خاموشی کو کچھ الگ ہی رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔
    
کچھ لوگ اٹکلیں لگا رہے ہیں کہ سابقہ اسمبلی الیکشن میں اننت کمار ہیگڈے نے سیاسی سرگرمیوں سے اپنے آپ کو دور رکھتے ہوئے بالواسطہ طور پر کانگریسی امیدواروں کو جیتنے کا جو موقع فراہم کیا تھا اسی کی وجہ سے اب یہ کانگریسی اراکین اسمبلی اننت کمار ہیگڈے کے تعلق سے اپنی زبان بند رکھنے پر مجبور ہیں ۔ 
    
یہ افواہیں بھی گردش کر رہی ہیں کہ اگر پارلیمانی الیکشن میں اننت کمار ہیگڈے کو بی جے پی کا ٹکٹ ملتا ہے تو  اس بات کی بھی گنجائش نکل سکتی ہے کہ ضلع کے کانگریسی اراکین اسمبلی اننت کمار ہیگڈے کی جیت میں معاون بن سکتے ہیں ۔ اس پر کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جا سکتی مگر موجودہ حالات میں ضلع کے اراکین اسمبلی کی طرف سے اننت کمار ہیگڈے کے خلاف زبان بند رکھی جا رہی ہے ، اس سے یقیناً دال میں کچھ کالا ہونے کی بات ضرور محسوس ہو رہی ہے ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

حادثے کو دعوت دیتا بھٹکل رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے؛ کیا حادثے سے پہلے توجہ دے گی انتظامیہ ؟

  بھٹکل  کا رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے   حادثوں کو دعوت دے رہا ہے، مگر  نیشنل ہائی وے اتھارٹی ہو،  آئی آر بی کمپنی  ہو یا پھر تعلقہ انتظامیہ ہو، کوئی اس دعوت نامہ پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔

بھٹکل: بچے اورنوجوان دور درازاور غیر آباد علاقوں میں تیراکی کے لئے جانے پر مجبور کیوں ہیں ؟ مسجدوں کے ساتھ ہی کیوں نہ بنائے جائیں تالاب ؟

سیر و سیاحت سے دل صحت مند رہتا ہے اور تفریح انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بناتا ہے۔اسلام  سستی اور کاہلی کو پسند نہیں کرتا اسی طرح صحت مند زندگی گزارنے کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک کے ساتھ جسمانی سرگرمیوں کا ہونا بھی ضروری ہے۔ جسمانی سرگرمیوں میں جہاں مختلف قسم کی ورزش ...

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

مرکز کی جانب سے جاری خشک سالی کے لیے ناکافی فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت کا احتجاج

خشک سالی میں راحت کے طور پر مرکزی حکومت کے ذریعے جاری مطالبے سے بہت کم فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت نے سخت احتجاج کیا ہے۔ ریاستی اسمبلی کے احاطے میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے وزیر اعلیٰ سدارمیا و نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کی قیادت میں آج (27 اپریل) یہ احتاج کیا ...

جے ڈی ایس کے ایم پی کا فحش ویڈیو وائرل، کرناٹک حکومت نے تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہاسن لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی اور جے ڈی ایس کے امیدوار پراجول ریوننا کے جنسی اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پراجول ریوننا کا مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے حکومت کو خط لکھ ...

مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ؛ بنگلورو ساؤتھ سے بی جے پی امیدوار تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج

کرناٹک میں لوک سبھا کی 28 میں سے 14 سیٹوں کے لیے جمعرات (26 اپریل) کے روز دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس دوران، بنگلورو ساؤتھ سیٹ سے بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ان پر مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ہے۔ 25 اپریل کو موجودہ ...

چامراج نگر میں پولنگ بوتھ میں توڑ پھوڑ - سنگ باری - پولیس نے کیا لاٹھی چارج 

سرحدی علاقے چامراج نگر کے گاوں والوں نے انہیں بنیادی سہولتیں دستیاب نہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے بطور احتجاج الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا اس کے باوجود وہاں پولنگ کا انتظام کرنے پر مشتعل مظاہرین نے  سنگ باری کی اورپولنگ بوتھ کو توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ۔ حالات پر قابو پانے کے لئے اور ...

راہل گاندھی نے کرناٹک کی ریلی میں بی جے پی کو ’بھارتیہ چمبو پارٹی‘ قرار دیا

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ’’بھارتیہ چمبو  پارٹی ‘‘ قرار دیا اور اس پر عوامی فنڈز کو لوٹنے اور شہریوں کو کھوکھلے وعدوں کے ساتھ چھوڑنے کا الزام لگایا۔