بھٹکل کےبعد سرسی میں بھی ایمبولنس والوں کا احتجاج؛ شیروربورڈر پر روکے جانے پر ظاہر کی سخت ناراضگی
بھٹکل 18/اپریل (ایس اونیوز) گذشتہ روز بھٹکل میں ایمبولنس والوں نے یہ کہہ کر اپنی سروس بند کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا کہ اُنہیں مریضوں کو اُڈپی، منی پال اور مینگلور وغیرہ لے جانے کے دوران شرور بورڈر پر روک کر واپس بھیجا جاتا ہے، اسی بات کی شکایت لے کر جمعہ کو ضلع اُترکنڑا کے سرسی میں بھی پرائیویٹ ایمبولنس والوں نے اپنی سروس بند رکھتے ہوئے احتجاج کیا اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مداخلت کرتے ہوئے اعلی حکام سے بات کریں اور شرور سرحد پر اس طرح ایمبولنس کو روکے جانے کا سلسلہ بند کرائیں۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ایمبولنس ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ اُترکنڑا سے اُڈپی، مینگلور وغیرہ اسپتالوں میں جانے کے لئے جب وہ مریضوں کو لے جانے کی کوشش کرتے ہیں تو اُنہیں بھٹکل بارڈر شیرور پر روک دیا جاتا ہے اور واپس بھیجا جاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ ایمبولنس کو اُڈپی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے جس سے مریضوں کو لے جانا دشوار ہوگیا ہے۔
ایمبولنس والوں نے اس بات پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے جمعہ کو اُپنی سروس بند کردی اس موقع پر ایمبولنس ڈرائیوروں نے اپنی اپنی ایمبولنس کو سرسی کے دیوی کیرے بھوتیشور سرکل کے قریب پارک کیا تھا اور اپنی ناراضگی ظاہر کررہے تھے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی سرسی اسسٹنٹ کمشنر ایشور اُلّا گڈّے، سرکل پولس انسپکٹر پردیپ اور دیگر حکام موقع پر پہنچ گئے اور ایمبولنس ڈرائیوروں سے بات چیت کی۔ ایمبولنس والوں نے سرسی اسسٹنٹ کمشنر کو درپیش مسائل سے آگاہ کرایا اور بتایا کہ ضلع شمالی کینرا کی کسی بھی پرائیویٹ ایمبولنس کو اُڈپی میں داخل ہونے نہیں دیا جارہا ہے۔اسسٹنٹ کمشنر کی اس یقین دہانی کے بعد کہ وہ مسئلہ کو حل کریں گے۔ ڈرائیوروں نے اپنی ایمبولنس لے کر متعلقہ جگہ کو خالی کردیا۔