بھٹکل: جے این یو کے لاپتہ متعلم نجیب احمد کو ڈھونڈ نکالنے اور اُس کے ساتھ انصاف کرنے کا مطالبہ لے کر ایس آئی اؤ آف انڈیا کا ملک گیر احتجاج : بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کو بھی دیا گیا میمورنڈم
بھٹکل:15 ؍اکتوبر(ایس اؤ نیوز)15اکتوبر 2016کو جواہر لال یونیورسٹی میں ایم ایس سی کےفرسٹ ائیر میں زیر تعلیم نجیب احمد یونیورسٹی کے ہاسٹل سے لاپتہ ہوئے تین سال ہورہےہیں ،گمشدگی کی پہلی رات کو ہاسٹل میں اے بی وی پی کے کارکنان نے حملہ کیا تھا، مگر اس معاملے میں ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے، اس بات کو لے کر اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (SIO) کی جانب سے ملک گیرسطح پر نجیب کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا گیا اور ملک کے دیگر علاقوں کی طرح بھٹکل میں ایس آئی اؤ کی طرف سے نجیب کو ڈھونڈنکالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کے توسط سے حکومت کو میمورنڈم سونپا گیا۔
میمورنڈم میں دہلی پولس کی ایس آئی ٹی، کرائم برانچ سمیت سی بی آئی کی تفتیش میں کوئی سراغ نہ لگاپانے پر اعتراض جتاتے ہوئے جانچ کو ناقص قرار دیا گیا ہے۔ ایس آئی اؤ نے میمورنڈم میں کہاہےکہ نجیب کا معاملہ پہلے دن سے ہی انصاف سے دور ہوتاگیا۔ مطالبہ کیا گیا ہے کہ نجیب کے صرف لاپتہ ہونے کا نہیں بلکہ اس کے ساتھ ہاسٹل میں ہوئی مارپیٹ کے متعلق بھی تحقیق کی جائے۔ کیونکہ اس معاملے میں ابھی تک حملہ آوروں سے پوچھ تاچھ نہ کرنا ناانصافی ہے۔
میمورنڈم میں بتایا گیا ہے کہ ایس آئی اؤ سال 2016سے لگاتار نجیب کی والدہ فاطمہ نفیس کے ساتھ کئی احتجاج ، ریلی، کانفرنس وغیرہ کرتےہوئے نجیب کا پتہ لگانےکےلئے پرزور کوشش کرتی رہی ہے۔ میمورنڈم میں ایس آئی اؤ نے نجیب کا پتہ لگانے، مارپیٹ کرنے والے اے بی وی پی کارکنان کی گرفتاری اور اُن سے پوچھ تاچھ کرنے ، نجیب کے خاندان اور طلبا برادری کے ساتھ انصاف کرنے اور یونیورسٹی کیمپس میں طلبا برادری کی حفاظت کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس موقع پر ایس آئی اؤ بھٹکل کے صدر ثناء اللہ اسدی ، سکریٹری شعیب ایس ایم، اترکنڑا ضلع کے ناظم ضلع محمد طلحہ سدی باپا، ضوریز سمیت کئی ممبران شریک تھے۔